چینی سائیکل چلانا کیوں پسند کرتے ہیں؟


سائیکل چلانا بہترین ورزش ہے جس کے باعث انسان جسمانی طور پر تندرست اور بیماریوں سے دور رہ سکتا ہے۔ اس میں زیادہ جسمانی قوت بھی استعمال نہیں کرنا پڑتی،  بس ایک صاف ماحول اور بہترسڑک درکار ہے۔

دنیا کے کئی دیگر ممالک کی طرح بیجنگ میں بڑی عمر کے لوگ اور نوجوان ہر خوبصورت شاہراہ پر سائیکل چلاتے نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان میں سے بیشتر کے پاس گاڑی اور دیگر سہولیات موجود ہیں لیکن سائیکل چلانے سے ان کا خون گردش میں رہتا ہے اور جسم کے مسلز مضبوط رہتے ہیں۔ اس سے سستی اور کاہلی سے نجات ملتی ہے اور انسان چوکس رہتا ہے۔

بیجنگ میں سائیکل سوار بہترین کپڑے پہنے اپنی اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہوتے ہیں، طلبا اسکول، کالج اور یونیورسٹی جا رہے ہوتے ہیں تو بڑی عمر کی خواتین اور مرد اپنے روزمرہ کے کام کے لیے نکلے ہوتے ہیں۔

چینی حکومت نے اہم شاہراہوں کے کنارے شہریوں کے استعمال کے لیے بہترین سائیکلز مہیا کی ہوئی ہیں۔ انہیں ایک بار کوڈ کی مدد سے معمولی ادائیگی کے عوض استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آدھے گھنٹے کے استعمال کا خرچ صرف ایک یوان ہے۔ اگر فاصلہ زیادہ ہو تو ہر آدھے گھنٹے بعد ایک یوان کی ادائیگی مزید کرنی پڑتی ہے۔

چینیوں کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہ حکومتی اشیا کو ذاتی چیزوں کی طرح احتیاط سے استعمال کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومتی سائیکل کا بہت خیال رکھا جاتا ہے۔

چین کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، پہلے حکومتی پالیسی کے تحت ایک بچہ پیدا کرنے کی اجازت تھی لیکن جب عمر رسیدہ افراد کی تعداد بڑھنے لگی تو دو بچے پیدا کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ سائیکل استعمال کرنے سے اس بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث سڑکوں پر زیادہ بوجھ نہیں پڑتا۔ اسی لیے وہاں کی ثقافت کا یہ ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔

پاکستان میں بھی اگر سائیکلنگ کو فروغ دیا جائے تو آلودگی کم ہو گی، ٹریفک کے دباؤ میں کمی آئے گی اور لوگ بھی صحت مند رہیں گے جس سے صحت کے شعبے پر اخراجات کم ہوں گے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سائیکل چلانے سے دل کے امراض کم ہوتے ہیں، حرارے زیادہ جلتے ہیں، بڑھتا وزن کم ہوتا ہے اور انسانی جسم کا مدافعاتی نظام طاقتور رہتا ہے۔ اس سے اوسط عمر میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور انسان چاک و چوبند رہتا ہے۔


متعلقہ خبریں