ایران، امریکہ سے مشروط بات چیت پرآمادہ ہے، روسی صدر پیوٹن نے بتادیا

شنگھائی تعاون تنظیم: روسی صدر کی وزرائے خارجہ سے ویڈیو لنک میٹنگ

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ ایران اس بات کا خواہش مند ہے کہ بات چیت سے قبل اس پر عائد پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کی جانب سے ایران اور امریکہ کے درمیان بات چیت کے لیے کی جانے والی کوشش کو تہران نے یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ پہلے عائد پابندیاں ہٹائی جائیں۔

سعودی عرب پر حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے کیوں قبول کی تھی؟

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے توانائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل و ڈرونزحملوں کی مذمت کی اور کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے انہیں بذات خود بتایا ہے کہ حملوں سے تہران کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

روس کے صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرانس نے ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے حملوں کے بعد ایک ملاقات طے کرنے کی کوشش کی تھی مگر فرانس کو ایران کے انکار کی وجہ سے ناکامی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران کا مؤقف ہے کہ واشنگٹن بات چیت سے پہلے عائد کردہ پابندیاں اٹھائے۔

ایران کو جواب دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کیا جائے گا، سعودی وزیرخارجہ

سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل و ڈرونز حملوں کی ذمہ داری ابتدا میں حوثی باغیوں نے قبول کی تھی لیکن امریکہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ حملوں کی پشت پر ایران ہے۔

امریکی دعوے کے بعد اسرائیل نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کے لیے عراق کی سرزمین استعمال کی گئی ہے۔ ایران نے اپنے اوپر عائد کردہ تمام الزامات سے صاف انکار کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں