کچھ قوتوں کی خواہش ہے مسلمان الجھے رہیں، شاہ محمود قریشی


ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کچھ قوتیں چاہتی ہیں مسلمان الجھے رہیں اور وہ افغانستان میں بھی امن نہیں چاہتیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دفتر خارجہ میں ملا عمر کی قیادت میں افغان طالبان کا وفد آیا تھا اور مذاکرات میں تعطل کی وجوہات پر غور کیا گیا۔ امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد بھی بات چیت میں ساتھ رہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے کی کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ مسلمان الجھے رہیں اور وہ افغانستان  میں امن نہیں چاہتیں، افغان مسئلہ حل ہونا ہوتا تو 19 سال کا عرصہ بہت تھا جبکہ پاکستان نے معاملات سلجھانے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کا معاملہ حل ہوچکا تھا اور معاہدے پر اتفاق بھی ہو گیا تھا جس کی تاریخیں بھی طے ہو گئی تھیں بس دستخط ہونا باقی تھے لیکن افغانستان معاملہ ختم ہو گیا۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے اور وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہیں افغان عمل آگے بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ دوہا میں مذاکرات کے نو دور ہوئے تھے اور وزیر اعظم عمران خان کی رائے ہے کہ صرف طالبان سے بات چیت کے ذریعے ہی مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب اور ایران سے گہرے تعلقات ہیں جبکہ پاکستان کی کوشش ہے کہ مسلم امہ متحد اور مضبوط ہو۔ بھارت دنیا کے سامنے بے نقام ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں افغان طالبان کا دورہ چین: اعلیٰ حکام سے گفت و شنید

بھارت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج بھارت بے نقاب ہو چکا ہے۔ کرتارپور راہداری کے افتتاح میں اگر سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ آئے تو ہمیں بہت خوشی ہو گی۔


متعلقہ خبریں