مولانا کے دھرنے میں شرکت، ن لیگ بٹ گئی

‘‘نواز شریف کی شہباز شریف سے بات ہوئی تو دونوں آبدیدہ تھے’’

فائل فوو


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے اعتراف کیا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام کے دھرنے میں شرکت کے لیے ان کی پارٹی میں رائے تقسیم ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی میں دو رائے ہیں اور آخری میٹنگ میں بھی اتفاق نہیں ہوا تھا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ دونوں جانب مثبت اور منفی اثرات پہلو ہیں اور باتوں میں وزن بھی ہے لیکن بات وہی مانی جائے گی جو نوز شریف کہیں گے۔

محمد زبیر نے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان کا سوچنا چاہیے، ملک کی معاشی حالت خراب اور وہ سنبھلے گی بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے جمہوری نظام کی فکر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ انصاف کے عمل کو قدرتی طریقے سے آگے بڑھنا چاہیے۔

خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان 28 اکتوبر کو مارچ کا اعلان کر چکے ہیں اور تادم تحریر کسی اپوزیشن پارٹی نے دھرنے میں بیٹھنے کی یقین دہانی نہیں کرائی۔

احسن اقبال کے مطابق نواز شریف نے مولانافضل الرحمان سے کچھ وقت مانگا ہے اور جو فیصلہ ن لیگ کے تاحیات قائد کریں گے اسی پر عمل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا مولانا اپنے ووٹرز کو آٹھ ماہ سے تیار کر رہے ہیں لیکن ن لیگ کو دھرنے میں شمولیت کے لیے اپنے ورکرز کو متحرک کرنا پڑے گا جس کے لیے وقت چاہیے۔

 


متعلقہ خبریں