‘ہماری دعائیں مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ ہیں ’

فائل


اسلام آباد : احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست پر ان کی میڈیکل رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

ذرائع کے مطابق جعلی بنک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں جج محمد بشیرکے روبرو سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو آج پیش کیا گیا۔

اس موقع پر جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کوئی طریقہ کار بنانا پڑے گا نہیں تو کارروائی آگے کیسے بڑھے گی۔

جس پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے جواب دیا کہ اس سے قبل عدالت نے ایک طریقہ کار وضع کیا تھا، فاضل جج نے استفسار کیا کہ اس وقت دو ملزمان تھے اب تیس ملزمان ہیں، کیسے طریقہ کار وضع کروں، انور مجید کراچی میں ہیں اُن کا کیا کریں ؟

انہوں نے استفسار کیا کہ انور مجید کو بیماری کے باعث اسلام آباد نہیں لایا گیا، تو اس کی قانونی حیثیت کیا ہو گی؟ آصف زرادی کے وکیل فاروق نائیک نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انور مجید کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست موجود ہے، عدالت منظور کر سکتی ہے۔

جج محمد بشیر نے نیب پراسیکوٹر سے پوچھا کہ جو بنک ملازمین وعدہ معاف گواہ بنے تھے اُس کا کیا بنا، سردار مظفر نے جواب دیا کہ اُن کی درخواست پر کارروائی جاری ہے۔

اس دوران آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو روسٹرم پر آگئیں جنہیں فاضل جج نے بیٹھنے کا کہا اور ملنے والوں کو عدالت سے باہر رکنے کا حکم دیا۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں اسپتال منتقل کر کے اسے سب جیل قرار دیا جائے۔

انہوں نے عدالت میں کہا کہ اسپتال ڈیڑھ گھنٹہ دور ہے جب تک مجھے وہاں پہنچایا جائے گا میری زندگی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

مزید برآں عدالت نے آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔

سماعت سے قبل آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے پارٹی رہنماؤں نے  آزادی مارچ سے متعلق بات چیت کی۔

اس موقع پر بلاول بھٹو، آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو سمیت دیگر پارٹی قیادت ملاقات میں موجود تھی۔

بعد ازاں میڈیا سے ایک صحافی نے زرادری سے پوچھا کہ کیا مولانا صاحب اپنے مشن میں کامیاب ہوجائیں گے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ انشااللہ، ہماری دعائیں مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ ہیں۔ ہم انہیں سپورٹ کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں