’مولانا فضل الرحمان احتجاج کی تاریخ پر نظرثانی کریں‘

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ہے کہ وہ اعلان کردہ احتجاج کی تاریخ پر نظرثانی کریں۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا مولانا فضل الرحمان کا حق ہے لیکن اعلان کردہ تاریخ مناسب نہیں ہے کیونکہ اس دن کشمیری پوری دنیا میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

مولانافضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کردیا

انہوں نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمان کی حب الوطنی اور ان کے کشمیر سے لگاؤ پرکوئی شک نہیں ہے مگر اس تاریخ کو احتجاج کرنے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ 27 اکتوبر کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر پرناجائز اور غیرقانونی قبضہ کیا تھا جس کی وجہ سے اس دن کشمیری یوم سیاہ مناتے ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ 27 اکتوبر کی تاریخ بھارت کی یلغار اور کشمیریوں کے حق سے منسوب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس تاریخ کوکسی اور مقصد کے لیے استعمال کریں گے تو اس سے نقصان پہنچے گا۔

عمران خان کو کسی صورت این آر او نہیں دوں گا، مولانا فضل الرحمان

مخدوم شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمان نے اگر 27 اکتوبر کے دن احتجاج کیا تو اس سے بھارتی بیانیے کو تقویت ملے گی اور کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گا۔

جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان سے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے درخواست کی کہ وہ احتجاج کے دن پر نظر ثانی کریں اور ساتھ ہی امید ظاہر کی کہ مولانا ان کی اپیل پر غور کریں گے۔

جمعیت العلمائے اسلام (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد امیر جمعیت مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 27 اکتوبر کے دن کشمیری یوم سیاہ مناتے ہیں تو اسی دن کشمیر سے اظہاریکجہتی کے ساتھ پورے ملک سے مارچ شروع ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اداروں سے تصادم کی صورتحال پیدا ہونے نہیں دیں گے اورساتھ ہی انہوں نے واضح کیا تھا کہ ہم جلدی اٹھنے کی غرض سے نہیں آ رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مارچ کے متعلق تمام فیصلے اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر کیے جا رہے ہیں اور اب حکومت کو گھر بھیج کر ہی دم لیں گے۔


متعلقہ خبریں