ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کے خلاف درخواستیں، ایف آئی اے نے وقت مانگ لیا

قادیانی ہو جانے والوں کی ٹریول ہسٹری پیش کرنے کے لئے وقت مانگا گیا

  • 'دس سال میں دس ہزارافراد اسلام سے مرتد ہو کر قادیانی ہو چکے ہیں'
  • سرکاری ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد احمدی اسٹیٹس لینے والوں کے لیے کیا حکم ہوگا؟ عدالت
  • کیا وہ ریاست سے دھوکہ دہی کے مرتکب نہیں ہورہے؟ عدالت

اسلام آباد: عدالت عالیہ اسلام آباد میں ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عدالت سے قادیانی ہو جانے والے افراد کی ٹریول ہسٹری پر رپورٹ جمع کرانے کے لئے وقت مانگ لیا۔

بدھ کو سماعت کے دوران اسلامی تاریخ کے حوالے سے علامہ محسن نقوی نےعدالت کی معاونت کی۔

علامہ محسن نقوی نے عدالت کو بتایا کہ دین کی بنیادی تعلیمات کی حفاظت ریاست کا فرض ہے۔ حضرت عمر کے دور میں مسلمانوں اورغیرمسلم کی شناخت کے لیے رجسٹرڈ تیار کیے گئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دس سال میں دس ہزارافراد اسلام سے مرتد ہو کر قادیانی ہو چکے ہیں۔ یہ دین اور معاشرے کے لیے نہایت سنگین صورتحال ہے۔ اقلیتوں کو تحفظ دیتے ہوئےاس صورتحال کا تدارک کرنا چاہیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قادیانیوں سے متعلق قانون میں ضروری ترامیم نہیں کی گئیں، سرکاری ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد احمدی اسٹیٹس لینے والوں کے لیے کیا حکم ہوگا؟ کیا وہ ریاست سے دھوکہ دہی کے مرتکب نہیں ہورہے؟”

جس پرعلامہ محسن نقوی نے کہا کہ اسلامی ریاست کو دھوکہ دینا بغاوت اورغداری کے زمرے میں آتا ہے، ارتداد کا قانون بھی واضح نہیں ہے، اس پرعملدرآمد ہونا چاہیے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اکثریت کو چھوڑ کر اقلیت کے حقوق کی بات زیادہ ہوتی ہے۔

عدالت عالیہ نے سماعت کل جمعرات تک کے لیے ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں