کاروباری طبقے کو سہولتیں دی جائیں نہ کہ مشکلات پیدا کی جائیں۔ سپریم کورٹ

الیکشن کب؟ سپریم کورٹ ازخود نوٹس کا فیصلہ محفوظ، کل صبح 11 بجے سنایا جائیگا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت پنجاب کو احکامات دیے ہیں کہ آٹا برآمد کرنے والے فلور ملز کو بنک گارنٹی واپس کی جائے۔ احکامات جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے دیے جس نے دائر اپیل کی سماعت کی۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ نے فلور ملز کو بنک گارنٹی واپس کرنے کے حکم کے خلاف دائر حکومت پنجاب کی اپیل خارج کردی۔

عدالت عظمیٰ نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ بدقسمتی سے ایکسپورٹرز(برآمد کنندگان)  کے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے بنچ کا کہنا تھا کہ برآمدات متاثر ہونے سے ملکی تجارتی حجم کم ہو گا اور تجارتی حجم کا کم ہونا ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔

ہم نیوز کے مطابق دوران سماعت ایک موقع پر عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کاروباری طبقے کو سہولتیں دی جائیں نہ کہ مشکلات پیدا کی جائیں۔

سپریم کورٹ میں فلور ملز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ بنک گارنٹی ڈالرز میں جمع کرائی گئی۔ انہوں نے عدالت کے گوش گزار کیا کہ بنک گارنٹی کی مقامی کرنسی میں تبدیلی کی تصدیق اسٹیٹ بنک نے بھی کی۔

عدالت میں ڈائریکٹر فوڈ پنجاب کا کہنا تھا کہ فلور ملز محکمہ خوراک کو مطمئن نہیں کرسکی ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ پر ہیجانی کیفیت طاری ہے، تاجر برادری

ہم نیوز کے مطابق اس پر بنچ کے رکن جسٹس فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ آپ نے اپنے اطمینان کے لیے کون سی دستاویزات مانگی تھیں جو نہیں ملی ہیں؟ انہوں نے قدرے برہم انداز میں کہا کہ آپ پتا نہیں کس طرح کا اطمینان چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس مشیر عالم نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایک جانب کہتے ہیں کہ کاروباری طبقے کو سہولتیں دی جائیں گ جب کہ دوسری جانب کاروباری افراد کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔


متعلقہ خبریں