سندھ حکومت کا زراعت کو بچانے کے لیے بڑا قدم


کراچی: حکومت سندھ نے صوبے میں زراعت کو بچانے کے لیے جعلی زرعی ادویات، بیج اور فرٹیلائیزر فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس ضمن میں وزیر زراعت سندھ محمد اسماعیل راھو کی صدارت میں سندھ سیکریٹریٹ میں اہم اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری زراعت، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) زراعت اور تمام اضلاع کےافسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں سندھ کے کاشتکاروں کے لیے خوشخبری سنائی گئی کہ ٹڈی دل 15 اکتوبر تک صوبے سے واپس چلی جائے گی۔

وزیر زراعت سندھ محمد اسماعیل راھو کا اجلاس میں کہنا تھا کہ وفاقی حکومت جعلی زرعی ادویات اور بیج فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی نہیں کررہی، وفاق غیر معیاری بیج فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف ایکشن لے۔

ڈی جی زراعت نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سندھ میں ایک سو سے زائد زرعی ادویات کی کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، تمام اضلاع میں جعلساز کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں۔

اس پر وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ سندھ میں فصلوں میں جعلی بیج اور ادویات استعمال ہونے کی شکایات اب بھی موصول ہورہی ہیں۔

انہوں نے ہدایت جاری کی کہ جعلی بیج اور ادویات فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

محمد اسماعیل راھو کا کہنا تھا کہ جو افسر کارروائی نہیں کرے گا اسے معطل کیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ جنوری 2019 سے ستمبر تک 248 میں سے 23 ادویات غیرمعیاری ثابت ہوئی ہیں جب کہ گھوٹکی میں ٹڈی دل 12سو ایکڑ فصل پرپائی گئی ہے جس کے خاتمے کے لیے اسپرے جاری ہے، اسپرے سندھ حکومت اور وفاقی حکومت مشترکہ طور پر کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں