فوجی بغاوت نہیں ہوگی، آرمی چیف کی تاجروں کو یقین دہانی



اسلام آباد: پاکستان کے معروف صنعتکار عقیل کریم ڈھیڈی نے کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تاجر برادری کو یقین دہائی کرائی ہے کہ ملک میں فوجی بغاوت نہیں ہوگی۔

ہم نیوز کے پروگرام’ایجنڈا پاکستان‘ میں میزبان عامرضیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ معاشی پالیسی تبدیل نہیں ہوگی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ اور تاجر برادری کی ملاقات سے متعلق عقیل کریم ڈھیڈی نے بتایا کہ معاشی ٹیم نے کاروباری حضرات کی تسلی کرائی جس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا آرمی چیف بتایا کہ ہم بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کے خواہاں تھے لیکن وہاں سے مثبت جواب نہیں آیا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پانچ سال پورے کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں عقیل کریم نے بتایا کہ ملاقات میں چاروں صوبوں اور ہر سیکٹر کے کاروباری حضرات شریک تھے۔  آرمی چیف اور معاشی ٹیم کے ساتھ ملاقات میں شرح سود، شناختی کارڈ کی شرط، اسمگلنگ کی روک تھام اور ری فنڈنگ سمیت متعدد مسائل زیربحث آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے کاروباری طبقہ مشکلات کا شکار ہے کیوں کہ پہلی بار سختی کی جا رہی ہے۔

عقیل کریم ڈیڈھی نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری طبقے کو اتنی مشکلات نہیں ہیں جتنا شور مچایا جارہا ہے۔

معروف تاجر کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے کاروبار نہیں ہوتا جیسے پاکستان میں ہوتا ہے، یہاں کے تاجر حکومت پر زیادہ انحصار کرتے ہیں۔

ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ آرمی چیف کی بجائے معاشی ٹیم کو تاجروں سے ملاقات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کی معیشت کو جان بوجھ کر خراب کیا گیا ہے اور موجودہ حکومت کی معاشی ٹیم بھی شروع میں کمزور رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے میں دیر کی، روپے کی قیمت ضرورت سے زیادہ کم کی اور شرح سود میں بھی غیرضروری حد تک اضافہ کیا۔

ماہر معاشیات نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس کا ہدف حاصل کرنے کے لیے انتہائی سخت اقدامات کیے ہیں۔ حکومت کے پاس معاشی بحالی کے لیے ایک آسان راستہ بھی موجود تھا لیکن معاشی ٹیم نے زیادہ تکلیف دہ راستہ اختیار کیا ہے۔

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ ملک کی معاشی سمت درست لیکن رفتار تیز ہے، حکومت اپنی رفتار اور کاروباری افراد کیلئے شرح سود میں کمی کرے۔

چیئرمین آپٹمس کیپیٹل آصف قریشی کا کہنا تھا کہ شرح سود میں اضافے سے کچھ سیکٹرز کو نقصان ہوا ہے کچھ کو منافع بھی ہوا۔

زراعت میں بہتری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے وقت بارشوں کی وجہ سے کپاس کا نقصان ہوا ہے اور ہم ہدف حاصل نہیں کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان نے زرعی تحقیق پر سرمایہ کاری نہیں کی جس کے سبب اہداف حاصل نہیں ہو رہے۔

آصف قریشی کا کہنا تھا کہ سیمنٹ انڈسٹری، اسٹیل انڈسٹری اور آٹو انڈسٹری کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کچھ عرصے سے بڑی صنعتیں زیادہ منافع کما رہی تھیں اور اب ان کا منافع کم ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیہی معیشت بہتری کی راہ پر ہے اور شہری معیشت میں کچھ سیکٹرز کو نقصان ہوگا۔


متعلقہ خبریں