بلوچستان حکومت نے ریکوڈک منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے کوششیں تیز کردیں


کوئٹہ : بلوچستان حکومت نے ریکوڈک منصوبے کو دوبارہ شروعکرنے کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں۔ منصوبہ بند ہونے سے سینکڑوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

حکومت بلوچستان نے ریکوڈک منصوبہ کودوبارہ شروع کرنے کیلئے اقدامات شروع کردیے ہیں،  حکام کے مطابق حکومت بلوچستان نے اس مقصد کے لیے چین سمیت مختلف ممالک کے مائنگ کمپنیوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔

ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ ریکوڈک منصوبے سے متعلق کیس ہارنے کے ذمہ دار سابقہ حکومت ہے، حکومت پر عائد ہونے والے جرمانے کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔

دوسری جانب ریکوڈک کی بندش اور کیس ہارنے پر حز ب اختلاف کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید جاری ہے -بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اسمبلی ثناء بلوچ نے کہاہے کہ  ریکوڈک منصوبے میں کبھی بلوچستان اور پاکستان کے مفاد کو ترجیح نہیں دی گئی، اربوں ڈالرز کے منصوبے کو چند پیسوں میں دے دیا گیا۔

ریکوڈک منصوبہ بند ہونے سے سینکڑوں افراد بے روز گار ہوچکے ہیں ایرانی سرحد کے قریب پاکستان کے علاقے نوکنڈی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ ریکوڈک بند ہونے سے نہ صرف بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے بلکہ کاروبار زندگی بھی سخت متاثر ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا ریکوڈک کیس میں جرمانہ چیلنج کرنے کا اعلان

واضع رہے کہ عالمی بنک کی ایک عدالت نے رواں سال جولائی میں پاکستان پر  تقریبا 6 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا جو بلوچستان حکومت نے ادا کر نا ہے۔


متعلقہ خبریں