آزادی مارچ: بلاول بھٹو اور اسفند یار ولی کے درمیان ملاقات

ہوسکتا ہے 27 اکتوبر سے پہلے ہی تبدیلی آجائے، فضل الرحمان

آزادی مارچ: بلاول بھٹو، اسفند یار ولی میں ملاقات آج ہوگی

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے آزادی مارچ کی تاریخ کے اعلان کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں میں رابطے تیز ہوگئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کی اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سربراہ اسفند یار ولی سے ملاقات ہوئی ہے جس میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی لانگ مارچ اور دھرنے پر گفتگو ہوئی۔

سربراہ اے این پی کے ساتھ زاہد خان، میاں افتخار ، امیر حیدر اور بلاول بھٹو کے ساتھ یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور فرحت اللہ بابر موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی لانگ مارچ ، مسئلہ کشمیر اور افغانستان کی صورت حال سمیت خطے کی صورت حال زیر بحث آئی۔

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما فرحت اللہ بابر نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف متحدہ ہے۔ موجودہ حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور ہم عمران خان حکومت کا خاتمہ اور نئے غیر جانبدار انتخابات چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات میں رہبر کمیٹی یا اے پی سی بلانے کی تجویز دی گئی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے اے پی سی بلانے کی گزارش کریں گے ہم میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم فوج کی مداخلت سے پاک انتخابات چاہتے ہیں۔ 27 اکتوبر حزب اختلاف کے تمام جماعتوں کی تاریخ بن جائے گی اور وہ مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دیں گے۔

دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آ رہا ہے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائے گی، ہو سکتا ہے 27 اکتوبر سے پہلے ہی تبدیلی آ جائے۔


متعلقہ خبریں