ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات میں نیا موڑ

ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات میں نیا موڑ

نیویارک: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات میں نیا موڑ سامنے آ گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اٹارنی مارک زید نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر کے خلاف ایک اور مخبر سامنے آیا جس کے پاس یوکرینی صدر سے ٹرمپ کی بات چیت سے متعلق اہم نوعیت کی معلومات موجود ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دوسرا گواہ خفیہ ادارے کا افسر ہے اور اس کی انسپکٹر جنرل سے بات ہوئی ہے۔

دوسری جانب اس پیش رفت پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا اور نہ ہی  دوسرے مخبر کے کیے گئے دعوؤں کے حوالے سے ابھی کوئی تفصیلات جاری کی گئیں ہیں۔

واضح رہے کہ ٹرمپ پر ممکنہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے خلاف کارروائی کے لیے یوکرینی صدر پر دباؤ ڈالنے کا الزام ہے جبکہ امریکی صدر بارہا ان الزامات کو مسترد کر چکے ہیں۔

اس ضمن میں ہاؤس آف ڈیموکرٹیس نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کا اعلان کررکھا ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ٹرمپ کا احتساب: عوامی حمایت بھی مل رہی ہے، نینسی پلوسی کا دعویٰ

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ مریسن کو فون کرکے ان سے مدد طلب کی تو وہ بھی ذرائع ابلاغ کی زینت بن گئی ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر خواستگار تھے کہ ملر کو بدنام کرنے میں ان کی مدد کی جائے تاکہ ملر کی ساکھ ختم ہوجائے۔

امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے ملر نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ انصاف میں جمع کرادی تھی۔ اسپیشل کونسل رابرٹ ملر نے امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات کی تھیں۔

 


متعلقہ خبریں