دواؤں کی قیمتیں: سپریم کورٹ نے نئے فارمولے کی توثیق کردی


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے دواؤں کی قیمتوں کے تعین کے نئے فارمولے کو ہی برقرار رکھا ہے۔

فارمولا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ)، وزارت صحت اورادویہ ساز کمپنیوں کے مابین طے پایا تھا۔

عدالت نے حکم یا ہے کہ” ڈریپ ادویہ ساز کمپنیوں کی درخواستوں پر 30 روز میں فیصلہ کرے اوراس کی وجوہات بھی تحریر کرے۔”

عدالت نے کہا کہ ”سپریم کورٹ خود ڈریپ کے فیصلوں کا جائزہ لے گی۔ ڈریپ ادویہ ساز کمپنیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ان کی مشاورت سے پالیسی تیار کرے۔”

عدالت نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ  نے ادویہ ساز کمپنیوں اور ڈریپ کو دواؤں کی قیمتوں کے تعین کی پالیسی بنانے کا حکم دیا تھا اور دیگرمعاملات کا طریقہ کارطلب کرلیا تھا۔

اس سے قبل ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے تھےکہ ”خدا کی قسم میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، صرف عوام کو دو وقت کی روٹی اور صاف پانی کی فراہمی چاہتا ہوں۔”

اس سے قبل سماعت پرعدالت عظمیٰ نے سندھ  ہائی کورٹ سے دواؤں کے متعلق تمام ریکارڈ مانگ لیا تھا اور حکم امتناع کی درخواستوں پر 15 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں