واپڈا ملازمین کے محکمانہ نتائج جاری کرنے کا عدالتی حکم


لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے اگلے عہدوں پر ترقی کا امتحان دینے والے واپڈا ایکسیئنز یعنی ایگزیکٹیو انجینئرز کے روکے گئے نتائج جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں واپڈا ایکسیئنز کے نتائج روکنے اور امتحانی شیڈول کی معطلی کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزاروں کے وکیل محمد یونس ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ واپڈا کے ایکسیئنز نے سپریٹنڈنٹ انجینئرنگ کا امتحان دیا تھا۔ واپڈا نے نتائج جاری کرنے کے بجائے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیا امتحانی شیڈول جاری کردیا ہے۔

محمد یونس ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ کسی قانونی جواز کے بغیر ترقی کے منتظر امیدواروں کے نتائج روکنا غیر قانونی ہے۔ نتائج جاری نہ ہونے سے امیدواروں کو اگلے عہدوں کا اہل تصور نہیں کیا جارہا جوکہ بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت کسی کو اس کی ترقی اور بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ آئین ہر شہری کو میرٹ اور یکساں بنیادوں پر آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ امتحانی فارمز میں معمولی غلطیوں کو بنیاد بناکر کسی کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا ہے۔

عدالت نے نتائج جاری کرنے اور معطل کیا گیا امتحانی شیڈول بحال کرنے کا حکم دے دیا۔


متعلقہ خبریں