جج ویڈیو اسکینڈل: نواز شریف نے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کردی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے جج ویڈیو اسکینڈل میں فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل دائر کردی۔

خواجہ حارث ایڈوکیٹ کے ذریعے دائر کی جانے والی درخواست میں سابق وزیراعظم نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ 23 اگست کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

سپریم کورٹ نے اشتیاق مرزا ایڈوکیٹ، طارق اسد ایڈوکیٹ اور سہیل اختر ایڈوکیٹ کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا تھا۔

درخواست میں جج ارشد ملک اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب قائم مقام سیشن جج نے مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت میں منتقل کردیا ہے۔

دوران سماعت قائم مقام سیشن جج سکندر خان نے ملزمان کی گرفتاری سے متعلق استفسار کیا جس پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان حمزہ عارف بٹ اور فیصل شاہین ہیں۔

جج نے کہا کہ آپ نے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعہ لگا دی ہے لہٰذا ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کریں۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق دہشتگردی کی دفعہ لگ ہی نہیں سکتی، یہ کیس دہشتگردی کی تعریف پر پورا ہی نہیں اترتا۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ قانون نے انسداد دہشتگردی کی عدالت کو ہی سماعت کی اجازت دی ہے، وہاں جا کردلائل دیں، وہی فیصلہ کریں گے۔

عدالت نے کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کردیا۔

ادھر انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران ایف آئی اے نے ملزمان پر دہشتگردی کی دفعات لگاتے ہوئے کیس انسداد دہشتگردی عدالت میں منتقل کرنے کےلیے درخواست دائر کی۔

جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس میں ناصر بٹ، ناصر جنجوعہ، میاں طارق، خرم شہزاد یوسف، سلیم رضا اور مہرغلام جیلانی مرکزی ملزم ہیں۔


متعلقہ خبریں