دفتر خارجہ وزیراعظم کے القاعدہ کی تربیت سے متعلق بیان کی وضاحت کرے، بلاول


اسلام آباد:بلاول بھٹو زردری نے بطور چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق وزیراعظم عمران خان کے دہشتتگرد تنظیم  القاعدہ کی سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ٹریننگ سے متعلق بیانات  پر دفتر خارجہ سے وضاحت طلب کرلی  ہے ۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے یہ وضاحت آج وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے طلب کی  ۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر کہا کہ القاعدہ سے متعلق جو سوال کیا گیا اس کی وضاحت کریں،وزیراعظم کی طرف سے وضاحت آئے نہ آئے لیکن وزارت خارجہ کو معاملہ واضح کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سوال اٹھتا ہے،القاعدہ سے متعلق وزیراعظم عمران خان کا  بیان سلپ آف ٹنگ ہو سکتی ہے لیکن وضاحت ضروری ہے، نائن الیون کا تو پاکستان پر کبھی الزام ہی نہیں لگا۔

یہ بھی پڑھیے: عمران  خان ملک کے لیے سیکیورٹی رسک بنتے جا رہے ہیں، احسن اقبال

بلاول نے کہا کہ القاعدہ اور آرمی ٹریننگ سے متعلق بیان کی وضاحت آنی چاہئے۔

قائمہ کمیٹی برائے  انسانی حقوق کے زینب الرٹ ریسپانس اینڈ ریکوری بل 2019ء منظور کرلیا۔

چیئرمین کمیٹی بلاول بھٹو نے کہا اسپیکر سے مطالبہ کریں گے کہ بل کو کمیٹی میں ارکان کو دیاجائے، پڑھنے کا وقت بھی دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:بچوں کے تحفظ کا زینب الرٹ بل نام کی وجہ سے التوا کا شکار

کمیٹی رکن مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ  وزیر انسانی حقوق خود ابہام کا شکار ہیں،بل کمیٹی کی وجہ سے تاخیر کا شکار نہیں ہوا، بل میں 45ترامیم ہوئی ہیں۔

کمیٹی نے مختصر بحث کے بعد زینب الرٹ بل کو منظور کرلیا۔


متعلقہ خبریں