آزادی مارچ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنا اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

شہری حافظ احتشام کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جے یو آئی (ف) کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے اور احتجاج کے لیے جگہ مختص کر رکھی ہے۔

سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری تعلیم، سربراہ جے یو آئی ایف مولانا فضل الرحمان، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین پیمرا کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ہڑتالی ڈاکٹروں نے آزادی مارچ میں شرکت کے بیان پر یو ٹرن لے لیا۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) کے نمائندہ ڈاکٹر سجاد یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ہمارا مینڈیٹ سیاسی نہیں، مارچ میں شرکت نہیں کریں گے بلکہ شرکاء کو طبی امداد فراہم کریں گے۔

نمائندہ جی ایچ اے کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا نصب العین انسانیت کی خدمت ہے اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

گزشتہ ہفتے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو حکومت کیخلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا۔


متعلقہ خبریں