واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق شام میں امریکہ صرف 30 دن کی جنگ کے لیے آیا تھا لیکن دلدل میں پھنستا چلا گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹرمپ نے لکھا جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو داعش کی بھرمار تھی اور ہم نے ان کی خلافت کو 100 فیصد شکست دی اور ہزاروں جنگجوؤں کو گرفتار کیا جن میں اکثریت کا تعلق یورپ سے تھا۔
The United States was supposed to be in Syria for 30 days, that was many years ago. We stayed and got deeper and deeper into battle with no aim in sight. When I arrived in Washington, ISIS was running rampant in the area. We quickly defeated 100% of the ISIS Caliphate,…..
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 7, 2019
ٹرمپ نے لکھا کہ یورپی ممالک ان جنگجوؤں کو اپنانا نہیں چاہتے، وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ ان کو اپنے پاس رکھے۔ ہم نے یورپی ممالک کی مدد کی اور اب وہ چاہتے ہیں کہ ہم جنگی قیدیوں کو اپنی جیلوں میں رکھ کر پیسے خرچ کریں لیکن ایسا کسی قیمت پر نہیں ہوگا۔
….including capturing thousands of ISIS fighters, mostly from Europe. But Europe did not want them back, they said you keep them USA! I said “NO, we did you a great favor and now you want us to hold them in U.S. prisons at tremendous cost. They are yours for trials.” They…..
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 7, 2019
ٹرمپ نے لکھا کہ کرد ہمارے ساتھ مل کر لڑتے رہے لیکن انہیں ایسا کرنے کے لیے بھاری رقم اور جنگی آلات فراہم کیے گئے۔ وہ دہائیوں سے ترکی کے ساتھ لڑ رہے تھے، میں نے یہ جنگ رکوائی۔
…..again said “NO,” thinking, as usual, that the U.S. is always the “sucker,” on NATO, on Trade, on everything. The Kurds fought with us, but were paid massive amounts of money and equipment to do so. They have been fighting Turkey for decades. I held off this fight for….
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 7, 2019
امریکی صدر نے لکھا وقت آ گیا ہے کہ امریکہ ناختم ہونے والی فضول جنگوں سے باہر نکلے اور اپنے فوجیوں کو گھر لائے۔ اب سے ہم صرف اپنے مفاد اور صرف جیتنے کے لیے لڑیں گے۔
….almost 3 years, but it is time for us to get out of these ridiculous Endless Wars, many of them tribal, and bring our soldiers home. WE WILL FIGHT WHERE IT IS TO OUR BENEFIT, AND ONLY FIGHT TO WIN. Turkey, Europe, Syria, Iran, Iraq, Russia and the Kurds will now have to…..
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 7, 2019
انہوں نے کہا کہ ترکی، یورپ، ایران، عراق، روس اور کردوں کو اپنےآس پاس داعش سےخود نمٹنا ہوگا۔ داعش ہم سے 7 ہزارمیل کے فاصلے پر ہے اگر داعش دوبارہ ہمارے قریب آئی تو امریکہ اسے دوبارہ کچل ڈالے گا۔
…figure the situation out, and what they want to do with the captured ISIS fighters in their “neighborhood.” They all hate ISIS, have been enemies for years. We are 7000 miles away and will crush ISIS again if they come anywhere near us!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 7, 2019
دوسری جانب عالمی ذرائع ابلاغ میں خبریں آ رہی ہیں کہ امریکہ نے شمالی شام سے فوجیں نکالنا شروع کردی ہیں جہاں دو چیک پوسٹیں ختم کردی گئی ہیں۔
امریکی انخلا شروع ہوتے ہی ترکی نے شمالی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے جس پر کرد ملیشا کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔