مولانا کے دھرنے سے حکومت مفلوج نہیں ہوگی، چوہدری سرور



اسلام آباد: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پاپولر ہے اس لئے مولانافضل الرحمان کے دھرنے سے مفلوج نہیں ہوگی۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ احتجاج ہر کسی کا جمہوری حق ہے لیکن اس وقت کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے۔

گورنر پنجاب کا کہنا تھا مرکزی حکومت دھرنے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور عوام بھی احتجاج کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیں گے کیوں کہ اس وقت لوگوں کی توجہ مسئلہ کشمیر پر ہے۔

مولانا اگر دھرنا دینے آگئے تو ان کے سر پر کس کا ہاتھ ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان حالات میں کوئی بھی محب وطن دھرنے کو سپورٹ نہیں کر سکتا۔

چوہدری سرور نے کہا کہ فضل الرحمان کے ساتھی بھی کہہ رہے ہیں کہ دھرنے کا وقت درست نہیں۔ ان کا کہنا تھا موجودہ حکومت پانچ سال پورے کرے گی۔

پنجاب حکومت کی کارکردگی کے متعلق سوال پر چوہدری سرور نے کہا کہ صحیح کرسی پر صحیح بندے کو لگانے سے اداروں کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں پنجاب کو حد سے زیادہ بجٹ دیا جاتا رہا ہے جس کو کم کرنے سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

چوہدری سرور نے کہا کہ حکومت نے جو مشکل فیصلے کیے ان کے اثرات سال بعد نظر آئیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ پانچ سال میں ملک کو اپنے پاؤں کا کھڑا کر دیں۔

مریم نواز کیوں جیل میں ہیں؟ اس سوال کے جواب میں چوہدری سرور نے کہا کہ حکومت عدالتوں پر اثر انداز نہیں ہو رہی۔

پنجاب میں حکومت کون چلا رہا ہے؟ اس سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب صوبہ چلا رہے ہیں اور گورنر اپنے دائرہ اختیار سے باہر کام نہیں کرتا۔

چوہدری سرور نے کہا کہ ان کے پاس چند محکموں کے اختیارات ہیں تاہم اکثر معاملات عثمان بزدار ہی دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متوسط طبقے سے جب بھی کوئی بڑے عہدے پر آتا ہے اسے تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے عثمان بزدار کیساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ تنقید پارلیمان سے آنی چاہیے لیکن میڈیا کی طرف سے نہ آئے۔ وزیراعلیٰ پارلیمان اور وزیراعلیٰ کے سامنے جوابدہ ہیں۔


متعلقہ خبریں