پشاور: ایڈورڈز کالج کو نجی ادارہ قرار دینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

پشاور: ایڈورڈ کالج کو نجی ادارہ قرار دینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے تاریخی ایڈورڈز کالج کو نجی ادارہ قرار دینے کے خلاف دائر درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے تعلیمی معیار کا بھانڈا پھوٹ گیا

ہم نیوز کے مطابق دوران سماعت جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ نہ جانے کیوں ہم اپنے چھوٹے مسائل کو بین الاقوامی بنا دیتے ہیں؟

عدالت میں دائر درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں لہذا تاحکم ثانی حکومت کو دخل اندازی سے روکا جائے۔

ہم نیوز کے مطابق پشاور کے معروف تاریخی کالج کو نجی ادارہ قرار دینے کے خلاف برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں بھی احتجاج ہو رہا ہے۔

پشاور کے ایڈورڈز کالج کی مسلمہ اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ افسران اور سیاستدانوں کی غالب اکثریت اسی کالج سے فارغ التحصیل ہوئی ہوگی۔

پشاور میں27 قیمتی بے نامی جائیدادوں کا انکشاف: رپورٹ ایف بی آر کو ارسال

صوبہ خیبرپختونخوا میں پرانے اور نئے طلبا آج بھی فخریہ طور پرلوگوں سے اپنا تعارف کراتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ان کی مادر علمی ایڈورڈز کالج ہے۔

ہم نیوز کے مطابق دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے عدالت کے گوش گزار کیا کہ حکم امتناعی جاری کرنے کی صورت میں عدالت اپنے ہی احکامات معطل کردے گی۔

ایڈووکیٹ جنرل کا عدالت میں مؤقف تھا کہ اپیل کی بنیاد پر اسٹے آرڈر جاری نہیں کیا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں