’’عمران خان 27 نومبر سے پہلے بھاگ جائیں گے‘‘


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مولانا عطا الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 نومبر سے پہلے بھاگ جائیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ ہمارے پاس کسی ایمپائر کی انگلی نہیں ہے ہمارے ساتھ عوام ہے اور ہم عوام کے ساتھ نکلیں گے۔ جن کے ساتھ ایمپائر کی انگلی ہے وہ حکومت میں بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر زور ڈالا جا رہا ہے 27 نومبر کی تاریخ کو تبدیل کیا جائے لیکن ہم 27 نومبر کو ہی اپنا احتجاج کریں گے۔

مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان نے کوئی غلط کام کیا ہے تو ان کو کیوں گرفتار نہیں کیا جا رہا۔ جس دن مولانا فضل الرحمان گرفتار ہوئے اس دن عوام بتا دے گی کہ ہم کرتے کیا ہیں، ہم نے کارکنان کو بتا دیا ہے کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نہ تو آصف زرداری ہیں اور نہ ہی نواز شریف، ہم ان کو بتا دیں گے کہ ہم کون ہیں۔ اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا گیا تو احتجاج کریں گی اور اضلاع کو بند کر دیں گے۔ اگر حکومت دو دو ہاتھ کرنا چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں۔

جے یو آئی ف کے رہنما نے کہا کہ ریاست ہمارے خلاف فورس کو استعمال نہ کرے ہم پر امن لوگ ہیں۔ 27 نومبر کو آزادی مارچ کراچی سے نکلیں گے اور قیادت ہمارے ساتھ ہو گی۔ ہم بہت جلد اسلام آباد پہنچیں گے دیر نہیں لگائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب آزادی مارچ اسلام آباد پہنچ گیا تو لوگ دیکھیں گے کہ حکمران تنکوں کی طرح بہہ جائیں گے۔ عمران خان 27 نومبر سے پہلے بھاگ جائیں گے۔

مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ ہمارے تین مطالبے ہیں پہلا مطالبہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں یہ جعلی حکومت ہے۔ دوسرا ہم ملک میں ازسر نو انتخابات چاہتے ہیں جس میں فورسز موجود نہ ہوں۔ ہمارا الیکشن کمیشن اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ میں رہتا ہے۔ ہمارا تیسرا مطالبہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ انتخابات پر اثر انداز نہیں ہو گی۔

انہوں  نے کہا کہ جس کے پیچھے عوام ہے وہی تبدیلی لائیں گے، پی ٹی آئی نے تبدیلی کا نعرہ لگایا تھا لیکن یہ تبدیلی نہیں لا سکے۔ ہم 15 لاکھ سے زائد لوگوں کو اسلام آباد لائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں ’ایک سال میں حکومت جانے کی باتیں ہماری سیاست کا حصہ ہیں‘

جے یو آئی ف کے رہنما نے کہا کہ آج پاکستان کے ہر طبقے کا شہری پریشان ہے ۔ ہمارے احتجاج میں تحریک انصاف کے کارکنان بھی شریک ہوں گے کیونکہ وہ بھی اب اس حکومت سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں