نواز اور شہباز میں سے کون مولانا کے دھرنے کا مخالف؟



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی میں مشاورت جاری ہے تاہم نوازشریف جو بھی فیصلہ کریں گے پارٹی کا ہر کارکن اسے تسلیم کرے گا۔

ہم نیوز کے پروگرام’ بڑی بات’ میں میزبان عادل شاہزیب کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا حکومت نے شہباز اور نوازشریف کی ملاقاتوں پر سختی کر رکھی ہے جس کے سبب دھرنے میں شرکت کا فیصلہ جلد نہیں ہو پا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں پارٹی دھرنے میں شرکت کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ کر لے گی۔

نواز شریف اور شہباز میں کون دھرنا پر متفق نہیں؟ اس سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پارٹی میں بحث ہوتی ہے لیکن نوازشریف کا جو بھی فیصلہ آئے گا شہباز شریف سمیت سب اس پر عمل کریں گے۔

کیا حکومت نے دھرنا موخر کرنے کیلیے کوئی رابطہ کیا؟ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن سے فی الحال کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں دھرنے کے نکات سے متفق ہیں۔ علاوہ ازیں ملک کے حالات بھی اس قدر دیگر گوں ہیں کہ ایک سال بعد اس کو چلانا مشکل ہو جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ کی اکثر قیادت جیل میں ہے اور جو باہر ہیں وہ بھی قید ہونے سے نہیں ڈرتے۔


متعلقہ خبریں