ٹرمپ مواخذے کی تحقیقات میں وائٹ ہاوس کا تعاون سے انکار

ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کو کرپٹ سیاستدان قرار دے دیا

فائل فوٹو


واشنگٹن: وائٹ ہاوس نے امریکی صدر ٹرمپ کے مواخذے میں ہونے والی تحقیقات میں تعاون سے انکار کر دیا ہے۔

صدر کے دفتر سے جاری ایک خط میں کہا گیا ہے کہ صدر اور ان کی انتظامیہ جانبدارانہ اور غیرآئینی تحقیقات میں کسی بھی قسم کے حالات میں شریک نہیں ہو سکتے۔

ڈیموکریٹ رہنماوں کو بھیجے گئے خط میں ان تحقیقات کو ’بےبنیاد‘ اور ’آئینی طور پر غیرقانونی‘ قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات میں نیا موڑ

مذکورہ خط اس وقت جاری کیا گیا جب چند گھنٹے پہلے امریکی سفیر کو کانگرس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے روک کردیا گیا تھا۔

وائٹ ہاوس نے خط میں لکھا ہے کہ ڈیموکریٹس نے 2016 کے انتخاب کے نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

خیال رہے کہ ٹرمپ کیخلاف اس وقت تحقیقات کی جارہی ہیں کہ کیا انہوں نے یوکرین کی تقریباً چار کروڑ امریکی ڈالر کی امداد روکی اور یوکرینی حکام کو جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف تحقیقات کے لیے کہا جو یوکرین میں توانائی کے شعبے میں کام کرتے ہیں۔

مبینہ طور پر صدر ٹرمپ نے یوکرینی ہم منصب کو ایک فون کال میں کہا کہ وہ سابق امریکی نائب صدر کے بارے میں جو آئندہ انتخابات میں ڈیموکریٹس کے مرکزی امیدوار بھی ہیں، تحقیقات کریں۔

اس فون کال پر مخبر نے تحفظات کا اظہار کیا اور ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک لیڈر نے اسپیکر نینسی پلوسی سے بات کی جنہوں نے گزشتہ ماہ مواخذے کی رسمی کارروائی کا اعلان کیا۔

ٹرمپ کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے ہے اور ڈیموکریٹس کے اکثریت والے ایوان کی تین کمیٹیاں ان کے خلاف تحقیقات کر رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں