نمرتا ہلاکت کیس : وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی اہم فرانزک رپورٹ سامنے آگئی


لاڑکانہ : آصفہ ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کی ہلاکت معاملے پر نیشنل ریسپانس سینٹر فار سائبر کرائمز ایف آئی اے کی جانب سے  لاڑکانہ پولیس کو بھجوائی گئی موبائلز اور لیپ ٹاپ کی فرانزک رپورٹ ہم نیوز نے حاصل کر لی  ہے۔

ذرائع کے مطابق  پولیس کیجانب 19 ستمبر کو نمرتا کا  لیپ ٹاپ، موبائل فون سمیت مہران ابڑو اور علی شان میمن کے موبائل فونز فرانزک کیلئے ایف آئی اے کو اسلام آباد بھجوائے گئے تھے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے )کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ نمرتا کے لیپ ٹاپ سے 334 جی بی ڈیٹا حاصل کر لیا گیاہے۔

ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق نمرتا کا آئی فون پاسورڈ پروٹیکٹڈ ہونے کی وجہ سے ڈیٹا حاصل نہیں کیا جا سکا۔ طالب علم مہران ابڑو کے موبائل فون سے مٹائے گئے پیغامات سمیت 15 جی بی سے زائد ڈیٹا حاصل کیا گیا۔

طالبہ علم  علی شان میمن کے موبائل سے 18جی بی سے زائد کی ڈیٹا رکوری کی گئی،مہران ابڑو اور علی شان میمن کے فونز سے نمرتا کی تصاویر بھی حاصل کی گئیں۔

طالبہ نمرتا کا نمبر مہران ابڑو اور علی شان میمن کے موبائل فونز میں “نمی” اور “ونڈر وومن” کے نام  سے محفوظ کیا گیا تھا۔ مہران ابڑو کی جانب سے ڈلیٹ کیے گئے  میسجز اور ڈیٹا بھی حاصل کر لیا گیا۔

ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق نمرتا نے 15 ستمبر کی شب رات دیر گئے تک مہران ابڑو سے میسجز پر بات کی۔ نمرتا 15 ستمبر کی شب شدید پریشان تھی اور ایک اہم موضوع دونوں کے درمیاں دیر تک زیر بحث رہا۔

رپورٹ کے مطابق  ابڑو اور علی شان میمن کے موبائل فرانزک  نے کافی حد تک حقائق پر سے پردہ اٹھا دیا ہے، نمرتا کے کال ڈیٹا ریکارڈ کے مطابق مہران ابڑو، علی شان میمن اور نمرتا کے درمیان 4 ہزار سے زائد کالز اور میسجز کا تبادلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: نمرتا کیس ، لواحقین سمن کے باوجود پیش نہ ہوئے

حاصل کئے گئے کال ڈیٹا ریکارڈ کے مطابق نمرتا کی ہلاکت سے 45 روز قبل تک  اپنی بھائی ڈاکٹر وشال سے صرف ایک بار اور 30 سے زائد بار والدہ سے بات ہوئی۔

طالبہ نمرتا کے کال ڈیٹا ریکارڈز میں وائس چانسلر کو فون کرنے کے کوئی شواہد نہیں ملے، نمرتا کا کال ڈیٹا ریکارڈ اور فرانزک رپورٹ  جوڈیشل انکوائری کمیشن  کو پیش کر دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں