سیلفی نے امریکی کاسمیٹک سرجنز کا کاروبار چمکا دیا

قریب سے لی گئی تصویر میں ناک اصل سے 30 گنا بڑی نظر آتی ہے

  • صرف گوگل سرورز کے ذریعے اپ لوڈ کی جانے والی تصویروں میں ایک سال میں 25 ارب سے زائد کا اضافہ

نیویارک: تصویرکھینچنے کے نئے انداز سیلفی نے انتہائی کم وقت میں فوٹوگرافی کے شعبے میں حیران کن تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ سیلفی لینا اور انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنا اب کچھ سیکنڈز کی بات ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس حلقہ احباب سے رابطے میں رہنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ مگر نئی نسل یہاں دستیاب دیگر مواد کے بجائے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور سنیپ چیٹ پر تصویریں اپ لوڈ کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔

گوگل فوٹوز کے نائب صدر انیل سبھروال کا کہنا ہے کہ سیلفی کی ایجاد کے بعد صرف گوگل سرورز کے ذریعے اپ لوڈ کی جانے والی تصویروں میں پہلے سال 25 ارب سے زائد کا اضافہ ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلفی کے شوقین اپنے چہرے کے خدوخال کو بہتر بنانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ خواتین نے کپڑوں، جوتوں اور میچنگ جیولری کو چھوڑ کر اب ساری توجہ میک اپ اور چہرے کو خوبصورت بنانے پر مرکوز کردی ہے۔

لپ سٹک کا نیا شیڈ ہو یا آنکھوں کا لائینر، ہر لڑکی سیلفی میں بہترین دکھائی دینے کے لئے میک اپ کا استعمال کرتی ہے۔ کچھ خواتین نے “پرفیکٹ سیلفی گرل” بننے کے چکرمیں میک اپ کے ساتھ ساتھ چہرے کی سرجری کروانا بھی شروع کر دی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق 2014 میں صرف اینڈرائیڈ فون سےدنیا بھر میں 93 ارب سے زائد سیلفیاں لی گئیں۔ جاما فیشل پلاسٹک سرجری جرنل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قریب سے لی جانے والی تصویروں میں چہرے کے خدوخال اصلی شکل میں نہیں آتے۔

امریکی ریسرچ جرنل کا یہ بھی کہنا ہے کہ کم فاصلے سے لی گئی تصویر حقیقت سے بڑی نظر آتی ہے۔ پانچ فٹ کے مقابلے میں 12 انچ کے فاصلے سے لی گئی تصویر میں مردوں کی ناک 30 فیصد جب کہ خواتین کی ناک 29 فیصد بڑی نظر آنے کا انکشاف بھی ہوا۔

نیو جرسی کے ایک پلاسٹک سرجن بورس پاسخورکا کہنا ہے کہ سیلفی میں حقیقت کے برعکس آپ کی ناک بڑی اور چوڑی نظر آتی ہے۔ بورس پاسخور نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل صرف سیلفی لینا جانتی ہے لیکن سیلفی کی اصل حقیقت سے بالکل ناواقف ہے۔

2018 میں چہرے کی سرجری کرنے والے معالجین کے امریکی ادارے کے مطابق سرجری کروانے کی وجوہات جانچنے کے لئے ایک رپورٹ مرتب کی گئی۔ رپورٹ میں 55 فیصد سرجن ڈاکٹرز نے بتایا کہ ان کے مریض صرف سیلفی میں خوبصورت دکھائی دینے کے لئے سرجری کروانا چاہتے تھے۔

امریکا میں 2017 کے دوران تقریباً 18 کروڑ کاسمیٹک سرجریاں کروائیں گئیں۔ سرجری کروانے والوں کی تعداد 2000ء کے مقابلے میں 200 فیصد بڑھی ہے۔

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سیلفی کے شوقین نہ صرف سوشل میڈیا کمپنیوں بلکہ کاسمیٹک سرجنز کا کاروبار بھی چمکا رہے ہیں۔ اس لئے سوشل میڈیا پر بہترین دکھائی دینے کے خواہشمند حضرات سے گزارش ہے کہ سیلفی کی اصل حقیقت پر بھی دھیان دیں۔


متعلقہ خبریں