کراچی میں ڈاکٹر فصیح عثمانی اور ان کے بیٹے کو قتل کردیا گیا


کراچی میں ڈاکٹر فصیح عثمانی اور ان کے بیٹے کو قتل کردیا گیا ۔ مقتول ڈاکٹر فصیح عثمانی دائود انجینئرنگ  کالج کے ریٹائرڈ پروفیسر تھے ۔

مقتول کی اہلیہ کا ابتدائی بیان میں کہناہے کہ روز نماز فجر کی ادائیگی  بعد ہم میاں بیوی واک کے لیئے جایا کرتے تھے لیکن ڈاکٹر فصیح نے آج جانے سے انکار کردیا  تھا۔

کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر فصیح عثمانی کوبیٹے کے ہمراہ قتل  کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقتول  کی اہلیہ کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا گیاہے۔

مقتول کی  اہلیہ نے  بتایا کہ  وہ اور ڈاکٹر فصیح روز نماز فجر کی ادائیگی کے بعد واک پر   جاتے تھے۔ آج ڈاکٹر فصیح نے  واک پر جانے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ انہیں  نیند آرہی ہے۔

ڈاکٹر فصیح بیٹے کے کمرے میں چلے گئے اور وہ   حسب معمول گھر کا  دروازہ کھلا چھوڑ کر چلی گئیں۔واپس لوٹیں تو دروازہ لاک تھا۔دستک دینے پر بھی جواب نہ آیا۔وہ  گلی والے   دروازے سے گھر میں داخل ہوئیں تو مقتول کامران کی لاش بیڈ اور  ڈاکٹر فصیح کی لاش فرش پر پڑی تھی ۔

گھر سے لوٹ مار کے شواہد نہیں ملے ۔ دونوں  کو تیز دھار آلے سے  قتل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں گٹکے نے جنگی حالات پیدا کردیے؟

مقتول کی اہلیہ نے بتایا  ان کی  دو بیٹیاں بیرون ملک  ہیں۔ا مریکا میں مقیم  بیٹا  کامران  چند روز پہلے ہی وطن لوٹا تھا۔ اسکی  شادی کے لیے سوچ رہے تھے۔


متعلقہ خبریں