پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نےفیصلہ سنا دیا

الیکشن کمیشن

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکمراں جماعت کی غیر ملکی فنڈنگ کیس سے متعلق چار درخواستیں مسترد کرتے ہوئے اسکروٹنی کمیٹی کو کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

حکمران جماعت تحریک انصاف کےخلاف غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف نے کمیٹی کی کارروائی لیک ہونے کیخلاف چار درخواستیں جمع کرائی تھیں جنہیں مسترد کر دیا گیا ہے۔

ای سی پی نے دونوں فریقین کو ہدایت کی ہے کہ 14 اکتوبر کو سکروٹنی کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: اٹھارہ ماہ بعد تحریک انصاف کےخلاف غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت

الیکشن کمیشن کے باہر ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف کی پہلے بھی ایسی کئی درخواستیں مسترد ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف تمام کارروائی کو خفیہ رکھنا چاہتی ہے اور کیس سے بھاگنے کیلئے تاخیری حربے بھی استعمال کررہی ہے۔

اکبر ایس بابر نے کا کہنا تھا کہ عمران خان نےاحتساب کا عمل اپنے اوپر لاگو نہیں کیا اس لیے ناکام ہو رہے ہیں، حکومتی ٹیم تحریک انصاف کی نہیں روایتی سیاسی ٹیم بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ آخری دم تک مقابلہ کریں گے اور پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی فنڈنگ کی سکروٹنی کا عمل اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔

خیال رہے کہ اکبر ایس بابر کی درخواست پر سکروٹنی کمیٹی پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور حکمراں جماعت چاہتی ہے کمیٹی کی کارروائی عوام سامنے پیش نہ کی جائے۔

غیر ملکی فنڈنگ کیس؟

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف کارکن اکبر ایس بابر نے 2014 میں ای سی پی میں غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق کیس دائر کیا تھا۔

انہوں نے الزام لگایا تھا کہ پی ٹی آئی کے غیر ملکی فنڈز میں تقریباً 30 لاکھ ڈالر 2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے اکٹھے کیے گئے اور یہ رقم غیر قانونی طریقے سے پی ٹی آئی ورکرس کے اکاؤنٹس میں بھیجی گئی۔

بعد ازاں پی ٹی آئی نے اکتوبر 2015 میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے بذریعہ تحریری درخواست استدعا کی کہ ای سی پی کو اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال سے روکا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دائرہ اختیار پر جائزہ لینے کے لیے کیس کو دوبارہ ای سی پی کے پاس بھیج دیا۔

ای سی پی نے مارچ 2018 میں پی ٹی آئی کے غیر ملکی فنڈنگ اکاؤنٹس کے معاملات کو دیکھنے کے لیے ایک اسکروٹنی کمیٹی بنا دی تھی۔


متعلقہ خبریں