خاموش رہنا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے

اکثر ڈپریشن اور دماغی امراض کی بڑی وجہ خاموش رہنا ہوتا ہے


نئی تحقیق کے مطابق اپنے حق کی خاطر بولنا بہت ضروری ہے، ایسی خواتین جو حق پر ہوتے ہوئے بھی خاموش رہتی ہیں، وہ فالج سمیت دیگر کئی جان لیوا امراض کا شکار ہو سکتی ہیں۔

خواتین اکثر یہ غلطی کرتی ہیں کہ دوسرے لوگوں سے اپنے تعلقات برقرار رکھنے کے لیے ان کی قابل اعتراض باتوں کو بھی نظر انداز کر کے خاموشی اختیار کر لیتی ہیں، یہ عمل ان کی صحت کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اکثر ڈپریشن اور دماغی امراض کی بڑی وجہ خاموش رہنا ہوتا ہے۔

تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ خاموش رہنے کا یہ عمل خواتین میں بد ترین دماغی اور جسمانی بیماریوں کا باعث بنتا ہے لیکن حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس وجہ سے خواتین میں دل کے امرض بھی جنم لیتے ہیں۔

حالیہ تحقیق میں 304 خواتین کا انتخاب کیا گیا اور ان کی زندگی کے دیگر پہلوؤں، مثلاً غصے کا اظہار اور دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات سے پہلے رکھنا، کے حوالے سے سوالات کیے گئے۔ تحقیق کے نتائج پوری طرح سے ان سوالاات کے جوابات پر مبنی تھے۔

پٹسبرگ یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات سے تعلق رکھنے والی مصنف کیرن جاکوبوسکی نے بتایا کہ خواتین کا معاشرتی اور جذباتی اظہار ان کی قلبی صحت سے منسلک ہو سکتا ہے۔

اس مطالعے کو 2019 کے شمالی امریکن مینوپازسوسائٹی (این اے ایم ایس) کی سالانہ میٹنگ میں پیش کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں