خیبرپختونخوا پر 232 ارب روپے کے بیرونی قرضوں کا بوجھ

صوبے پر بیرونی قرضوں کا کل حجم 356 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے


پشاور: تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے دور میں خیبرپختونخوا (کےپی) پر 232 ارب روپے کے بیرونی قرضوں کا بوجھ بڑھا ہے۔

ہم نیوزکو دستیاب دستاویزات کے مطابق صوبے پر بیرونی قرضوں کا کل حجم 356 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ سب سے زیادہ قرضے ایشئین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) سے لیے گئے ہیں۔

پن بجلی پیدوار اور مواصلات کے بیشترمنصوبے قرضوں پر چل رہے ہیں جب کہ سالانہ بجٹ میں صرف 52 ارب بیرونی قرضے لینے کی منظوری دی گئی تھی۔

دستاویزات میں بتایا گیا کہ پشاوربس رپیڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کا منصوبہ بھی اے ڈی بی کے قرضوں پر شروع کیا گیا۔

کے پی کے محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومتی امور چلانے کے لئے قرضوں کا لین دین معمول کی بات ہے۔ ضرورتیں پوری کرنے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں۔

پی ٹی آئی کی حکومت کی جانب سے بی آر ڈی کے منصوبے پر تقریباً 50 ارب روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جب کہ اس سے قبل راولپنڈی، اسلام آباد اور لاہورکے میٹرو بس منصوبوں پر تقریباً 30 سے 44 ارب  رقم خرچ کی گئی تھی۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دھرنوں کے دوران ان منصوبوں پر خرچ ہونے والی رقم پر پنجاب اور وفاقی  حکومتوں پر خاصی تنقید بھی کی تھی۔


متعلقہ خبریں