کوشش ہو گی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کوئی نہ نکلے، محمود خان


اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہو گی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کوئی نہ نکلے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ مدرسے کے چھوٹے بچوں کو سیاست سے دور رکھنا ہو گا بچوں کے ذریعے سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ زیادہ لوگ شریک نہیں ہوں گے اور ہماری کوشش ہو گی کہ خیبر پختونخوا سے کوئی نہ جا سکے۔ مولانا فضل الرحمان کے قافلے جب نکلیں گے تو صحیح تعداد کا اندازہ ہو گا لیکن وہ جو دعویٰ کر رہے ہیں 15 لاکھ کا اتنے لوگ وہ نہیں لا سکتے۔

محمود خان نے کہا کہ جب جے یو آئی ف کے لوگ باہر نکلیں گے تو پھر ہم اپنی منصوبہ بندی پر عمل کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان قانون ہاتھ میں نہیں لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آزادی مارچ کو روکنے کے لیے نہ تو گیس کا استعمال کریں گے اور نہ ہی پیسوں کا۔ ہمارے پاس تو ویسے بھی فنڈز نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی وفاق اور صوبے میں اپنی 5 سالہ مدت پوری کرے گی۔

سابق آئی جی اسلام آباد طاہر عالم خان نے کہا کہ 25 ہزار افراد بھی اگر اسلام آباد آ گئے تو انہیں قابو کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ حکومت کو پنجاب کے دیگر شہروں سے پولیس اہلکاروں کو لانا پڑے گا جو معاملات بہتر کرنے کے بجائے مزید خراب کر دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں ‘‘حکومت کو معاملات ہاتھ سے نکلتے دکھائی دے رہے ہیں’’

انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں اس لیے مارچ کا کامیاب ہونا بہت مشکل ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے کافی لوگ اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ مدارس کو کنٹرول کرے اور وہاں سے بچوں کو نہ نکلنے دیں۔

سابق آئی جی اسلام آباد نے کہا اسلام آباد میں ہی مولانا فضل الرحمان کے مکتبہ فکر کے 250 سے زیادہ مدارس موجود ہیں جو آزادی مارچ کے لیے سود مند ثابت ہوں گے۔


متعلقہ خبریں