وزیراعظم سعودی عرب اور ایران کے مابین ثالثی کیلئے متحرک

 آرمی ایکٹ میں ترمیم، حکومت نے قانون سازی میں پیپلزپارٹی کی حمایت مانگ لی

فائل فوٹو


اسلام آباد: سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے کے لیے پاکستان نے ثالثی کی کوششیں شروع  کردیں۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کا 13 اکتوبر کو دورہ ایران پر روانہ ہونے کا امکان ہے جبکہ تہران سے واپسی کے بعد وزیراعظم سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے اہم ملاقات متوقع ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم دورہ ایران کے فوری بعد سعودی عرب روانہ ہوں گے۔ پاکستان سعودی عرب اور ایران میں جاری کشیدگی کو ختم کرانا چاہتا ہے۔

پاکستان ماضی میں بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان تناؤ کو ختم کرنے کیلئے کئی بار کوششیں کرچکا ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم دونوں کے دوروں پر ایسے موقع پر جارہے ہیں جب ایران اور سعودی عرب کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

آج بھی ایران کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ جدہ کی بندرگاہ کے قریب ایک ایرانی تیل بردار جہاز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے جس سے اس میں آگ لگ گئی۔

ایرانی ٹیلی وژن نے نیشنل ایرانین نیشنل کمپنی کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کے باعث دو تیل بردار جہازوں کو آگ لگ گئی، میزائلوں کا نشانہ بننے والا جہاز جدہ سے 60 کلومیٹر بحیرہ احمر میں موجود تھا۔

ذرائع کے مطابق جہاز کو بھاری نقصان پہنچا اور اسے تیل بہنا شروع ہو گیا تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

رواں سال مئی میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کے دوران پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے ایران کو مشورہ دیا تھا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور تمام فریقین خطے میں کشیدگی سے اجتناب کریں۔


متعلقہ خبریں