پاکستان نے دو بڑے خساروں پر قابو پا لیا، حفیظ شیخ


اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے مطابق پاکستان نے دو  بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے جن کے اثرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔

چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سول حکومت اور وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی گئی جس سے عوام کو رعایت دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تین میں دو بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے۔ بیرونی تجارت میں خسارہ گزشتہ سال ان تین مہینوں میں 9 ارب تھا اور اس سال 5 ارب رہ گیا ہے۔

حکومتی اخراجات میں خسارہ بھی 36 فیصد کم کیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین ماہ میں گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ خسارہ 738 ارب تھا جو کم کر کے 476 ارب کیا گیا ہے جس کی وجہ آمدن میں اضافہ اور اخراجات میں کمی ہے، تین ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا۔

حکومت نے ٹیکس کے علاوہ آمدنی میں 406 ارب روپے حاصل کیے جو گزشتہ سال کی نسبت 104 فیصد زیادہ ہے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ یہ آمدنی ایک ہزار دو سو ارب ہو۔

حفیظ شیخ نے بتایا کہ شرح تبادلہ گزشتہ تین ماہ سے مستحکم ہے، بیرونی سرمایہ کاری میں تین سال بعد اضافہ ہوا ہے۔

مشیرخزاانہ نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھ لیکن اب اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، رواں سال کے پہلے آٹھ میں تین لاکھ سے زائد لوگ باہر بھیجے گئے۔

رواں سال 5 ہزار 500 ارب کےٹیکس کاہدف رکھا گیا ہے، حکومتی پالیسیوں سے معیشت میں استحکام آگیا ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمت اس لیے نہیں بڑھی کیونکہ کرنسی میں استحکام آیا ہے،  جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں عوام کے فائدے کے لیے کر رہے ہیں۔

اقامے کا غلط استعمال نہیں ہو سکے

چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یو اے ای حکام سے اقامہ کے غلط استعمال پر بات ہوئی ہے اور اقامے کا اب غلط استعمال نہیں ہو سکے گا۔

انہوں نے بتایا کہ دہرے ٹیکس کے معاہدے کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی ہے، دبئی لینڈ اتھارٹی بھی جائیدادوں کی معلومات فراہم کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے متعلقہ حکام آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے ان سے اتفاق کیا گیا کہ اقامہ ہولڈر کی معلومات پاکستان سے شیئر کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں