آزادی مارچ میں پارٹی کی سربراہی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے، احسن اقبال

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے اعلی سطح کے مشاورتی اجلاس کے بعد احسن اقبال  نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کل نواز شریف نے آزادی مارچ میں شرکت کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے پارٹی کی حکمت عملی کے حوالے سے شہباز شریف کو خط لکھا تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا آج کے مشاورتی اجلاس میں شہباز شریف نے نواز شریف کے خط کے مندرجات پڑھ کر سنائے ۔ نواز شریف کی خواہش ہے کہ پارٹی اپنے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر کے آزادی مارچ کے پروگرام کو حتمی شکل دے۔

مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ نواز شریف نے آزادی مارچ کے مقاصد سے اتفاق کیا ہے،مہنگائی، لاقانونیت اور دیگر مسائل ہو رہے ہیں،5 سال ہم نے ابھرتے ہوئے پاکستان کی بنیاد رکھی لیکن اس حکومت نے اسے ڈوبتی ہوئی اور خیراتی معیشت بنا دی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ  وزیراعظم بہانے بہانے سے بیرون ممالک کے دورے کر رہے ہیں، آج ہم سفارتی سطح پر تنہا ہو چکے ہیں،پاکستان او آئی سی کا اجلاس تک نہیں بلا سکا۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت سے نجات کے لئے مہم شروع کی جائے۔ پارٹی نے نواز شریف کے خط کے مندرجات سے مکمل اتفاق کیا ہے۔کل مولانا سے ہماری پارٹی کا وفد ملاقات کر کے آزادی مارچ کی حکمت عملی ترتیب دے گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پارٹی اجلاس کے حوالے سے میڈیا پر مختلف خبریں چلائی گئیں۔ صرف پارٹی صدر، جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری اطلاعات پارٹی کا پالیسی بیان دے سکتے ہیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ  صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکی ہیں،ڈینگی نے سارے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔وزیراعظم ایران اور سعودی عرب کی صلح کروانے چلے ہیں لیکن کیا آپ نے کشمیر کا مسئلہ حل کر لیا ہے؟

احسن اقبال نے کہا کہ ان کے علاوہ کسی کا بھی بیان اس کا ذاتی بیان ہو سکتا ہے، پارٹی کا بیان نہیں ہو سکتا ۔احسن اقبال نے نام لئے بغیر کہا کہ  سینیئر صحافی کا ٹویٹ بے بنیاد ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ شہباز شریف نواز شریف کے اعتماد اور جنرل کونسل کے اعتماد سے صدر منتخب ہوئے، وہ پارٹی کے صدر ہیں اور رہیں گے، پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں ہے بلکہ سب ایک ہیں۔

ن لیگ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ نواز شریف کا نظریہ اور ان کی قیادت پر سب کارکن اور عہدیدار مکمل اعتماد اور یقین رکھتے ہیں۔ نواز شریف نے پارٹی کو ڈرائنگ روم سے نکال کر عوام کی پارٹی بنایا۔

احسن اقبال نے کہا کہ  پارٹی میں مختلف رائے ضرور ہوتی ہے لیکن افواہ سازی کی فیکٹریاں بند ہونی چاہئیں۔ ذاتی بیماری کو متنازعہ بنایا جاتا یے جو لمحہ فکریہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پہلی حکومت ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے، فردوس عاشق

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو کمر کی تکلیف کا پرانا مسئلہ ہے،آزادی مارچ کی قیادت مولانا فضل الرحمان کر رہے ہیں، اپوزیشن جماعتیں اس مارچ کی حمایت کر رہی ہیں اور اپنے اپنے پروگرام کے مطابق شرکت کر رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی مشاورت سے آزادی مارچ کا حتمی پروگرام تشکیل دیا جائے گا، نواز شریف کے خط کے مطابق ان کے حکم پر پارٹی 100 فیصد عملدرآمد کرے گی۔ آزادی مارچ میں پارٹی کی سربراہی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے ۔


متعلقہ خبریں