مولانا فضل الرحمان کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے، تجزیہ کار



اسلام آباد: سینئر صحافی اور تجزیہ کار رحیم اللہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اپنے مقصد میں کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں تجزیہ کار رحیم اللہ یوسف زئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا سب سے زیادہ ووٹ بینک خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کی آزادی مارچ کے لیے بھرپور تیاریاں جاری ہیں۔ اس سے قبل  بھی وہ بڑے بڑے جلسے کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے جلسے کی مین پاور مدارس کے طلبا ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی بڑی تعداد مارچ میں شریک ہو گی۔ جے یو آئی کے پاس اسٹریٹ پاور موجود ہے تاہم ہمیں لگتا ہے مولانا فضل الرحمان کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

تجزیہ کار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ اپنی سیاست کو زندہ رکھا ہے چاہے وہ حزب اختلاف کے ساتھ ہوں یا حکومت میں رہے ہوں۔ جے یو آئی میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کا مذہب سے بہت زیادہ تعلق نہیں ہے ہر طبقے کے لوگ ان کے ساتھ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور جے یو آئی ف کا اصل مقابلہ تو خیبر پختونخوا میں ہو گا جہاں تحریک انصاف اور جے یو آئی دونوں کا ووٹ بینک زیادہ ہے۔ صوبائی حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کا اعلان کیا ہے اور جے یو آئی نے اسے چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے۔

رحیم اللہ یوسف زئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو آزادی مارچ کی حمایت پر مجبور کر دیا ہے اور ہو سکتا ہے آزادی مارچ کی وجہ سے مولانا فضل الرحمان کو تو فائدہ ہو گا لیکن شاید دیگر جماعتوں کو نقصان ہو۔

تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے آزادی مارچ کی تیاریوں تو کر رہے ہیں لیکن ان کی اصل وجہ سامنے نہیں آ رہی۔ حزب اختلاف کی دیگر دو بڑی جماعتوں میں بھی اس وقت اختلافات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے جے یو آئی ف کا ساتھ دینے کا اعلان تو کیا ہے لیکن وہ کس طرح کا ساتھ دیں گے یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ آزادی مارچ اور دھرنے کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال پیدا ہو گی لیکن حزب اختلاف اس کے بعد کیا کرے گی ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں سیاستدان ہمیشہ عوام کو بے وقوف بناتے ہیں، سینئر صحافی

زاہد حسین نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ایک زیرک سیاستدان ہیں اور وہ اس وقت سیاسی میدان میں اچھا کھیل رہے ہیں جبکہ مذہبی کارڈ بھی ان کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں اصل طاقت تو جے یو آئی ف کے ہی ہو گی جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کی شرکت زیادہ نہیں ہو گی۔

میزبان سینئر صحافی عامر ضیا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے امریکہ کے لیے سخت الفاظ استعمال کیے لیکن وہ امریکی حمایت بھی حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ ملک میں غیر یقینی کی صورتحال بڑھتی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں