مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور اخوت وقت کی اہم ضرورت ہے، عمران خان

پاکستان ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور اخوت وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم امہ کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے، مسلم امہ میں اتحاد اور یکجہتی کا پیغام عام کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم نے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات کی۔ جس میں مختلف امور پر مشاورت کی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان خطے میں امن واستحکام کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے ایران پہنچنے پرایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ان کا استقبال کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی زلفی بخاری بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

یہ وزیراعظم کا اس سال ایران کا دوسرا دورہ تھا۔ وزیراعظم نے گزشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر بھی ایرانی صدر کے ساتھ ملاقات کی تھی۔

گزشتہ روز ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ایران سعودیہ تنازعات میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کا خیر مقدم کیا تھا۔

ترک میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے پاس ایک دوسرے سے بات چیت کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ کے لیے یہاں ساتھ ساتھ رہنا ہے۔

عمران خان کے دورہ ایران کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ پڑوسی ملک سعودی عرب کے ساتھ ثالثی یا براہ راست مذاکرات کے لیے تیار رہتے ہیں۔

مزید برآں وزیراعظم پاکستان منگل کو سعودی عرب روانہ ہو جائیں گے جہاں ان کی ملاقات سعودی ولی عہد سے متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے سعودی عرب کے حالیہ دورے میں ولی عہد محمد بن سلمان نے ان سے ایران کے ساتھ کشیدگی میں کمی کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کو کہا تھا۔


متعلقہ خبریں