شہریوں کو مفت سفری سہولت فراہم کرنا جمشید دستی کے گلے پڑ گیا


مظفرگڑھ: شہریوں کو مفت سفری سہولت فراہم کرنے والی سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی بس کو تھانہ شاہجمال پولیس نے قبضے میں لے لیا۔

اس ضمن میں پولیس ترجمان میں مؤقف اپنایا ہے کہ جمشید دستی کی بس کی رجسٹریشن نہ ہونے اور جعلی نمبر پلیٹ پر یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے، قانون سے کسی کو استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا ہے.

دوسری جانب جمشید دستی نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ بس وفاقی حکومت نے عطیہ کی تھی جس کے کاغذات بھی اس کے پاس ہیں لہذا فلاحی تنظیم کو عطیہ کی گئی بس کی رجسٹریشن کرانا حکومت کا کام تھا۔

یاد رہے گزشتہ دنوں جمشید دستی کی ایک اور جعلی ڈگری پکڑے جانے پر خبروں کی زینت بن گئے تھے۔

اس مرتبہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے سال 2017 میں بی اے کی حاصل کردہ ڈگری کو یونیورسٹی انتظامیہ نےکالعدم قراردیا ہے۔

مظفر گڑھ کے سابق ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی کی طرف سے جمع کرائی گئی انٹرمیڈیٹ کی سند کی بھی تصدیق نہ ہوسکی۔

اسلامیہ  یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے تحقیقات کے دوران جمشید دستی کے شناختی کارڈ رولنمبر سلپ پر بھی الگ الگ تصاویر پائی گئیں۔

خیال رہے کہ جمشید دستی جعلی ڈگری پر سپریم کورٹ میں کیس پر بطور ممبر قومی اسمبلی سے مستعفی  بھی ہوئے تھے ، وہ اس ضمن میں سیشن کورٹ مظفرگڑھ سے سزا یافتہ بھی ہیں۔


متعلقہ خبریں