قاسم سوری کی بحالی، تحریری فیصلہ جاری


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قاسم سوری کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف کی گئی اپیل کی 7 اکتوبر کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن کے 2 اکتوبر کے فیصلہ کو معطل قرار دیا گیا ہے جس میں قاسم سوری کو ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

تحریری فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے 27 ستمبر کا فیصلہ بھی معطل تصور کیا جائے۔

فیصلے کے مطابق درخواست گزار کے وکیل نے عبوری ریلیف دینے کی درخواست کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ احکامات معطل نہ کئے گئے تو حلقہ عوامی نمائندگی سے محروم ہو جائے گا۔

عدالت نے دونوں فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے جس کے بعد تمام کارروائی عمل میں لائی گئی۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر کوسپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے قاسم سوری کو بطور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی بحال کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ نے قاسم سوری کی اپیل سماعت کیلئے منظور کی تھی جس کے بعد جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا تھا کہ جب تک مقدمے کی سماعت ہو رہی تب تک حکم امتناع نافذ رہے گا۔

سماعت کے دوران قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ میرا موکل پانچ ہزار سے زائد ووٹوں کے فرق سے جیتا، ان کے 25973 ووٹ جبکہ رنر اپ نے 20089 ووٹ لیے۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا نے غیر معیاری سیاہی پر 52 ہزار ووٹ مسترد کردیے، اس کا ذمہ دار میرا موکل کیسے ہوسکتا ہے؟

جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا تھا کہ الیکشن ٹریبونل میں ایک الزام دھاندلی کا بھی تھا جس کی گواہی 19 افراد نے عدالت میں دی۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے- 265 کوئٹہ ٹو سے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دے کر بلوچستان کے الیکشن ٹریبونل نے  دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دے دیا تھا۔

انہوں نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا تھا۔ان کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل نعیم بخاری ایڈوکیٹ نے دائر کی تھی۔


متعلقہ خبریں