مشرق وسطیٰ میں کشیدگی: وزیراعظم سعودی عرب کا دورہ کریں گے

اگر نیب کیسز میں رعایت دینی ہے تو اپوزیشن سے مکالمے کا کیا فائدہ؟ وزیر اعظم

فائل فوٹو


اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے مابین مصالحت کرانے کی کوششیں تیز ہو گئیں۔

سفارتی ذرائع کے مطابق  وزیراعظم عمران خان کل (منگل) کو مختصر دورے پر سعودی عرب جائیں گے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔

دورے کے دوران وزیراعظم سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کریں گے جس میں ان کی ایرانی روحانی پیشوا آیت اللہ خامنی اور صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقاتوں میں آنے والی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ملاقات کے دوران خطے میں کشیدگی کے خاتمے کیلئے اہم اقدامات بھی تجویز کئے جائیں گے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی کل ہی وطن واپسی کا بھی امکان ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران اور سعودی عرب میں جنگ نہیں چاہتا، میرے دورے کا اہم مقصد ہے کہ خطےمیں ایک اورتنازع جنم نہ لے۔

انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے جبکہ سعودی عرب نے ہرضرورت پر ہماری مدد کی ہے، دونوں ممالک میں جنگ کی صورت میں خطے میں غربت پھیلے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ صدرحسن روحانی سے  رواں سال میں میری یہ  تیسری ملاقات ہے، مقبوضہ کشمیر کےمسلمانوں کیلیےایران کی حمایت پرشکر گزارہیں۔ 1965 کی جنگ میں ایران کا ساتھ دینا آج تک یاد ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان ثالث نہیں سہولت کار کا کردار ادا کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران میں مسائل حل کرنے کا اقدام پاکستان کا اپنا ہے، کسی کے کہنے پر دونوں ممالک میں ثالثی کا اقدام نہیں اٹھایا۔


متعلقہ خبریں