کرتار پور راہداری پردوطرفہ معاہدے کا  حتمی مسودہ بھارت بھجوادیا گیا

بھارت نے سکھوں کو بابا گرونانک کی برسی میں شرکت سے روک دیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: کرتارپورراہداری کھولنے کے معاملے میں پاکستان نےراہداری پردوطرفہ معاہدے کا  حتمی مسودہ بھارت کو بھجوادیا ہے۔

باوثوق ذرائع کا کہناہے کہ دوطرفہ معاہدےکا حتمی مسودہ جمعہ کی شام بھارتی ہائی کمیشن پہنچایا گیا۔پاکستان نے ہریاتری کیلئے 20ڈالر کی فیس برقراررکھی ہے،حتمی معاہدے میں  بھارتی مطالبات بھی تسلیم کئے گئے ہیں۔

ذرائع کا کرتارپورراہداری کے ذریعے کوئی بھی نانک نام لیوک آسکتا ہے۔ بھارت سے ہندو،سکھو،پارسی،عیسائی نانک نام لیوک کے نام پرگورودوارہ کرتاپورآسکتے ہیں۔

اس ضمن میں معاہدے کے مسودے میں کہا گیاہے کہ 5ہزاریاتری روزانہ بھارت سے پاکستان آسکتے ہیں۔ گنجائش ہوتو تعدادپرکوئی پابندی نہیں۔ اسی طرح مسودے میں یہ بھی درج کیا گیاہے کہ بھارت10روزپہلے یاتریوں کی فہرست پاکستان کے حوالے کریگا۔ پاکستانی حکام اس فہرست کی تصدیق کریں گے۔

بھارت سے یاتریوں کی آمد سے4روزپہلے فہرست کو حتممی شکل دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے مسودے کی منظوری کے بعد معاہدے پردستخط لازم ہیں۔ معاہدے پردوطرفہ اتفاق رائے کی صورت میں معاہدے کی وفاقی کابینہ سے منظوری بھی لی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: کرتار پور راہداری منصوبہ, بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات کے انتظامات کا جائزہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے پرواہگہ بارڈریاکرتارپورزیروپوائنٹ کے مقام پر دستخط کی تقریب ہوگی۔


متعلقہ خبریں