ن لیگ کی اندرونی کہانی: مارچ میں شرکت پرآمادہ، دھرنے پر تحفظات کا شکار


لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) کی جانب سے منعقد کیے جانے والے آزادی مارچ میں شریک ہونے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے دھرنے میں شرکت پہ تحفظات کا اظہاربھی کردیا ہے۔

ہم نیوز نے پی ایم ایل (ن) کے اجلاس کی اندرونی کہانی ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتائی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں سے آزادی مارچ میں شرکت کا روڈ میپ بھی طلب کرلیا ہے۔

مولانا کے دھرنے میں شرکت: نوازشریف نے داماد کے ہاتھ اہم پیغام بھجوا دیا

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک اکثر رہنماؤں نے آزادی مارچ میں شریک ہونے پر آمادگی ظاہر کی لیکن دھرنے میں شرکت پر تحفظات کا بھی اظہار کیا۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ پی ایم ایل (ن) نے اپنے تحفظات سے گزشتہ روز ہی امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کردیا تھا۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق شرکائے اجلاس نے تجویز پیش کی کہ پارٹی صرف آزادی مارچ میں شریک ہو اور دھرنے میں شرکت سے اجتناب برتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شرکا نے اس امر سے اتفاق کیا کہ عوام موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں اور عوامی جذبات کو پیش نظر رکھتے ہوئے احتجاج کرنا ضروری ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پی ایم ایل (ن) کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گلگت، بلتستان اور بلوچستان میں پارٹی کارکنان کو بھرپور طریقے سے متحرک کیا جائے۔

اجلاس میں یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ میں جے یو آئی (ف) کے ساتھ مل کر کراچی کے بجائے سکھر سے آزادی مارچ کی ابتدا کرے۔

الیکشن کے بعد مولانا کی بات نہ مان کر غلطی کی، نوازشریف

ذمہ دار ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک سینئر رہنماؤں نے تجویز پیش کی کہ جنوبی پنجاب کے قافلے سندھ اور بلوچستان سے آنے والے آزادی مارچ کے شرکا کے ساتھ شامل ہوں جب کہ شیخوپورہ ،سیالکوٹ، نارووال، قصور، ننکانہ صاحب اور گوجرانوالہ کے کارکنان لاہور میں اکٹھے ہوں۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ سینئر رہنماؤں کا مشورہ تھا کہ لاہور سے آزادی مارچ کا بڑا قافلہ اسلام آباد کے لیے دیگر جماعتوں کے قافلوں کے ساتھ  مل کر روانہ ہو۔


متعلقہ خبریں