سپریم کورٹ نے اجینو موتو کی فروخت پر پابندی لگا دی


لاہور: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے اجینوموتو( چائنیز نمک) کی پاکستان میں فروغ پر پابندی لگا دی ہے۔

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں اجینوموتو اور استعمال شدہ تیل کی فروخت کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس نے کیس کے دوران ریمارکس دئیے کہ اجینوموتو صحت کے لئیے نقصان دہ ہے اس لئیے فروخت کی جازت نہیں دے سکتے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے عدالتی کمیشن کے سربراہ مصطفی رمدے کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ رمدے روزانہ وزیراعلیٰ ہاؤس جاتے ہیں لیکن آج اتنے اہم کیس میں وہ عدالت میں آئے نہ ہی رپورٹ پیش کی.

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو حکم دیا کہ وہ معلوم کریں کہ مصطفی رمدے کہاں ہیں.

دس فروری کو سماعت کے دوارن چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عوام کی صحت کے معاملے پر خاموش نہیں رہا جاسکتا ہے۔ لوگوں کی صحت سے متعلق معاملات کی ذمہ داری صوبے کے چیف ایگزیکٹو پرعائد ہوتی ہے۔

21 فروری کو محکمہ داخلہ سندھ نے صوبے میں اجینوموتو (چائنیز نمک) کی درآمد، تیاری اور تقسیم پر تاحکم ثانی پابندی عائد کی تھی۔ اس سے قبل 16 فروری کو پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پنجاب میں تحقیق کے بعد چائنیز نمک پر پابندی عائد کی تھی۔


متعلقہ خبریں