‘انتظامیہ کتے بھی پکڑے’

لاہور: 6 سالہ بچہ کتے کے کاٹنے سے جاں بحق

فائل فوٹو


کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد علی مظہر نے کراچی میں کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ صرف ویکسین کی اسپتالوں میں دستیابی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا شہر انتظامیہ کتے بھی پکڑے۔

عدالت عالیہ آوارہ کتوں کی روک تھام اور ویکسین کی عدم دستیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل، ایڈیشنل سیکریٹری صحت اور  وکیل ڈی ایم سی سینٹرل پیش ہوئے۔

ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اضلاع وائز ویکسین فراہم کی گئی ہیں اور سترہ ہزار سے زائد  ویکیسن مختلف اسپتالوں میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شہریوں کو کتے کے کاٹنے کے واقعات کی گونج

عدالت نے استفسار کیا ایک دن میں 23 افراد کو کتوں نے کاٹ لیا ڈی ایم سی سینٹرل کیا کررہی ہے اور سینٹرل میں ویکسین بھی دستیاب نہیں ہے۔

وکیل ڈی ایم سی سینٹرل نے جج کو آگاہ کیا کہ ایف سی ایریا میں زیادہ واقعات پیش آئے ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اختیارات ڈی ایم سی کی سطح تک منتقل کرنے کا مقصد تھا مسائل کم ہوتے نہ کہ اضافہ۔

جج نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس پہلے آوارہ کتوں کو پکڑنے والی گاڑیاں تھیں جو اب نہیں ہیں، جتنے ڈی ایم سیز کے کمشنر ہیں لگتا ہے انکو بلوانا پڑے گا۔

عدالت نے استفسار کیا 30  افراد کو کتوں نے کاٹ لیا کتنوں کو پکڑنے کی کوشش کی گئی؟ صرف ویکیسن سے مسئلہ حل نہیں ہوگا گاڑی اور اسٹاف لے کر جائیں کتوں کو پکڑیں۔


متعلقہ خبریں