حکومت نے صوبے کے نام پر جنوبی پنجاب کے عوام سے دھوکہ کیا، احسن اقبال

فوٹو: فائل


لاہور:مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبوں کی آئینی تحریک ہم نے ایوان میں جمع کروائی ،ہمارے غیر مشروط تعاون کی پیشکش کے باوجود اس کا مثبت جواب نہیں دیا گیا۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام سے دھوکہ کیا گیا ہے ۔ مسلم لیگ ن اس حکومت کیخلاف ہر تحریک میں ہر اول دستہ ہو گی۔ ہم  فوری نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

لاہور میں پارٹی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ ملک اس نالائقی نااہل حکومت کی مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔اس حکومت سے نجات ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے ایک سال میں ساڑھے 3 فیصد معیشت گرنے کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ہمارے دور میں سوا 3 ہزار ارب روپے کے 5 سالوں میں ترقیاتی منصوبے بنائے گئے۔

احسن اقبال نے کہا کہ 2018 کے بعد ان ترقیاتی بنیادوں کو منہدم کر کے رکھ دیا گیا۔ آج پھر پاکستان اندھیروں کی جانب جا رہا ہے۔ آج ملک میں جرائم اور لاقانونیت، غربت اور مہنگائی کا دور دورہ ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ملکی معیشت کو ابھرتی ہوئی سے ڈوبتی ہوئی معیشت بنا دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی پنجاب سے انتقام لے رہی ہے ۔ اس سے چھٹکارے کی تحریک چلانا ہو گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو برطرف کر کے جمہوریت پر حملہ کیا گیا ہے۔ عدلیہ 58 ہزار منتخب بلدیاتی نمائندوں کو ان کا حق واپس دلائے۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پنجاب کی عوام اپنا حق واپس مانگنے کے لئے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: آزادی مارچ میں شرکت کیلیے ن لیگ نے تیاریاں شروع کردیں

ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ ہم اپوزیشن اتحادی جماعتوں سے مل کر اس حکومت کے خاتمے کی بھرپور اور ملک گیر کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر کو مولانا فضل الرحمان شہباز شریف ملاقات کے بعد آزادی مارچ کا حتمی لائحہ عمل دیا جائے گا۔ ہم پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔


متعلقہ خبریں