قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ انتخابات کے نتائج

قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ انتخابات کے نتائج | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: سینیٹ انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد غیرحتمی نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ اسلام آباد اور فاٹا سمیت چاروں صوبائی اسمبلیاں ایوان بالا کے لئے 52 سینیٹرز منتخب کر رہی ہیں۔

پنجاب اسمبلی سے ن لیگ کے حمایت یافتہ 11 آزاد امیدوار منتخنب ہو گئے ہیں۔ ان میں ٹیکنوکریٹس، اقلیتی اور خواتین اراکین بھی شامل ہیں۔ ایک جنرل نشست کا نتیجہ آنا باقی ہے۔

فاٹا سے چار سینیٹر کا انتخاب بھی ہو چکا ہے۔ چاروں اراکین آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے ہیں۔ اسلام آباد سے ن لیگ کے حمایت یافتہ مشاہد حسین اور اسد جونیجو کامیاب ہوئے ہیں۔ سندھ سے پیپلزپارٹی کے سات سینیٹرز منتخب ہوئے ہیں۔

ہم نیوز کی جانب سے ذیل میں وفاقی دارالحکومت، فاٹا، خیبرپختونخوا، سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج دیے جا رہے ہیں۔ تازہ ترین کے لئے اس صفحے کو ریفریش کریں۔

عائشہ گلالئی نے پی ٹی آئی کے امیدوار کو ووٹ ڈالا ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان پر لعنت بھیجنے والے غیر حاضر رہے۔

بلوچستان کے سینٹ انتخابات میں 6 آزاد 2 نیشنل پارٹی 2 پشتونخوا میپ اور ایک امیدوار جے یو آئی سے کامیاب ہوا۔

خیبرپختونخوا سے خواتین کے لئے مخصوص نشست خلاف توقع پیپلزپارٹی کی روبینہ خالد کے نام رہی۔ انہوں نے 34 ووٹ لئے جب کہ اے این پی کی خاتون امیدوار کے حصے میں 28 ووٹ آئے۔

خیبرپختونخوا سے ٹیکنوکریٹ کی دوسری نشست پر بھی اپ سیٹ ہوا جہاں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ مولانا سمیع الحق صرف چار ووٹ لے سکے۔ یہ نشست ن لیگ کے حمایتی دلاور خان نے جیت لی۔

اسلام آباد کے دو اراکین منتخب کرنے کے لئے ووٹنگ کے عمل میں تحریک انصاف سربراہ عمران خان نے حصہ نہیں لیا۔ ن لیگ کے بھی دس اراکین پولنگ کے عمل کا حصہ نہیں بنے۔

سینیٹ انتخابات کے دوران سندھ میں بھی اپ سیٹ دیکھنے میں آیا۔ جہاں ایم کیو ایم بہادرآباد اور پی آئی بی گروپس کے امیدوار فروغ نسیم اور کامران ٹیسوری باالترتیب 14 اور 11 ووٹ لے سکے۔ فروغ نسیم پوائنٹ شئیرنگ کی بنیاد پر بمشکل جیت پائے۔


متعلقہ خبریں