سینٹ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی پوزیشن


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار15نشستیں جیت کے کل33 نشستوں کے ساتھ ایوان بالا کی سب سے بڑی طاقت کے طور پر سامنے آگئے ہیں۔

حتمی سرکاری نتائج کے مطابق سینٹ انتخابات میں ن لیگ کے حمایت یافتہ پندرہ آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔

سینٹ انتخابات میں عدالتی فیصلے کے بعد ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرز کو آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لینے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

یہ طریقہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کیا جو اس لحاظ سے انوکھا ہے کہ ن لیگ سینٹ انتخابات سےتیکنیکی اور عملی اعتبار سے باہر ہے۔

ایوان بالامیں پاکستان پیپلزپارٹی کے کل اراکین کی تعدا 26 سے گھٹ کے 20 ہوگئ ہے۔

پاکستان تحریک انصاف پانچ نشستیں حاصل کرنے کے بعد عددی اعتبار سے بارہ نشستوں کی حامل ہو گئی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ سینٹ میں ایک نشست کے ساتھ موجود یے۔

پختونخواہ ملی عوامی پارٹی نے دو نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد اس کے اراکین کی تعدادپانچ ہوگئی ہے۔

جمعیت علمائےاسلام(ف)ایوان بالا کی ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جس کے بعد اس کے اراکین کی تعداد تین ہو گئی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی ایک نشست کے ساتھ براجمان ہوگی۔

اسلام آباد کی چار نشستوں میں سے خالی ہونے والی دو نشستوں پر مشاہد حسین سید اور اسد جونیجو منتخب ہوگئے ہیں۔

فاٹا کی چار نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، شمیم آفریدی اور مرزا آفریدی نے کامیابی حاصل کی۔

اعداد و شمار کے تحت پاکستان مسلم لیگ ن کے اراکین کی تعداد میں گیارہ نشستوں کا اضافہ ہوا ہے جو سب سے زیادہ ہے۔

انتخابی نتائج کے مطابق ن لیگ کی نشستوں میں اضافہ صرف صوبہ  پنجاب سے ہوا ہے۔

گذشتہ انتخابی نتائج میں پی پی پی نے اکژیت حاصل کر کے سینیٹر میاں رضاربانی کو چیئرمین سینٹ منتخب کرایا تھا۔

سینٹ کی 52 نشستوں پر 131 امیدواران نے حصہ لیا، پولنگ بغیر کسی وقفے کے صبح نو بجے سے شام چار بجے تک جا ری رہی ۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے پولنگ انتظامات پر اطمینان کا اظہارکیا اور کہاکہ کہیں سے ہارس ٹریڈنگ کی کوئی شکایت  موصول نہیں ہوئی۔

نمبر شمار  نام سابقہ سینیٹرز  ریٹائرڈ  نومنتخب ٹوٹل
1 مسلم لیگ ن (حمایت یافتہ ممبران) 27 9 15 33
2 پیپلزپارٹی پاکستان 26 18 12 20
3 پاکستان تحریک انصاف 7 1 6 12
4 متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان 8 4 1 5
5 جمعیت علمائے اسلام (ف) 5 3 2 4
6 عوامی نیشنل پارٹی 6 5 0 1
7 پختونخوا ملی عوامی پارٹی 3 0 2 5
8 نیشنل پارٹی 3 0 2 5
9 بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) 1 0 0 1
10 بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) 1 1 0 0
11 جماعت اسلامی 1 0 1 2
12 مسلم لیگ فنکشنل 1 1 1 1
13 مسلم لیگ ق 4 4 0 0
14 بلوچستان (آزاد ممبران) 6 6
15 فاٹا (آزاد ممبران) 4 0 4 8
16 یوسف بادینی (آزاد ممبر) 1 1
ٹوٹل 98 46 52 104

سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پنجاب کی 12 نشستوں پر 20 امیدوار ، سندھ کی 12 نشستوں پر33 ، خیبر پختونخوا میں 11 نشستوں پر 26 جبکہ بلوچستان کی11 نشستوں پر23 امیدوار مد مقابل تھے۔

فاٹا کی 4 نشستوں پر 24 اور اسلام آباد کی 2 نشستوں پر 5 امیدوار مد مقابل تھے۔

قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ الیکشن کے لئے ووٹنگ وقت مقرر پر شروع ہوئی،

وفاقی وزیر رانا تنویر نے قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ کاسٹ کیا ۔

طریقہ کار کے مطابق آئندہ چند روز میں آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی فیصلہ کریں گے کہ وہ ایوان میں کس جماعت سے وابستہ ہوں گے۔ نو منتخب اراکین آزاد حیثیت برقرار رکھ سکتے ہیں۔

ن لیگ کی اس وقت وفاق کےعلاوہ پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں حکومتیں قائم ہیں۔

سابق صدر پاکستان اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے چند روز قبل تک دعویٰ کیا تھا کہ وہ میاں صاحب کو سینٹ میں جیتنے نہیں دیں گے۔


متعلقہ خبریں