نالائقی نےدکانیں اور صنعتیں بند کرادی ہیں تو نیا کاروبار کون کرے گا؟ مریم اورنگزیب


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ نیا کاروبار کون کرے گا؟ جب کہ نالائقی کا کینسر پہلے ہی دکانوں، صنعتوں اور فیکڑیوں کو بند کراچکا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے نوجوانوں کوقرض دینے کے پروگرام پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کی جانے والی تقریر پہ ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے جن منصوبوں کا کنٹینر پہ کھڑے ہوکر مذاق اڑایا تھا آج ان ہی کی تختیاں بدل کر اپنی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

حکمرانوں کو این آر او, ڈیل یا ڈھیل نہیں دیں گے، مریم اورنگزیب

انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ لیکن آپ اتنے نالائق ہیں کہ تختیاں بدلنے میں بھی 14 مہینے لگ گئے ہیں۔ انہوں ںے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہعمران صاحب! نواز شریف اور شہباز شریف کے منصوبوں کو ریپیکج کرکے اور نئی جھوٹی تقریر کر کے عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے نوجوانوں کے لیے 80 ارب روپے روپےسالانہ مختص کیے تھے جس میں سے آدھا حصہ خواتین کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نوازشریف کے یوتھ پروگرام پر نئی تختی لگا کر ایک دفعہ پھر اپنے پچھلے تمام جھوٹوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

پی ایم ایل (ن) کی ترجمان نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے نوجوانوں کو روزگار دینے اورہنرمند بنانے کے لیے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام 2013 میں شروع کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ بزنس لون اسکیم کا نام بدل کر سچائی چھپائی نہیں جا سکتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے اعلان کردہ پروگرام کے تحت نوجوانوں میں 21 ارب روپے سے زائد تقسیم کئے گئے تھے اور ریکوری کی شرح 91 فیصد رہی تھی جس کا ریکارڈ اس وقت بھی آپ کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے پاس موجود ریکارڈ دیکھیں کہ انٹرن شپ پروگرام کے تحت یونیورسٹی اور کالج کے 50 ہزار طلبا کو سالانہ مواقع میسرآئے تھے اور ملک کے 44 اضلاع کی 437 یونین کونسلوں میں نوجوانوں کو بلاسود قرض دئیے گئے تھے۔

پی ایم ایل (ن) کی مرکزی ترجمان نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ بزنس قرض اسکیم کے تحت 23 ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی گئی تھی جس میں ریکوری کی شرح 86 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا بھی ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے۔

سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے دعویٰ کیا کہ 10.3 ارب روپے کی رقم بلاسود قرض کے طورپر چار لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد کودی گئی تھی جس میں ریکوری کی شرح 99 فیصد رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے ملک کے ہزاروں طلبا کو لیپ ٹاپ دیے گئے تھے۔

حکومت نے جھوٹے دعوؤں کے علاوہ کچھ نہیں کیا، مریم اورنگزیب

ہم نیوز کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں نوجوانوں کی تعلیمی اسکیم کے تحت فیسوں کی ادائیگی کی گئی تھی اور ان طلبہ کا تعلق ملک کی 78 یونیورسٹیوں اور40 سے زائد کالجوں سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان طلبہ کی تعداد دو لاکھ 27 ہزار سے زائد تھی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے روزگار کا ذریعہ سی پیک تھا جسے آپ نے تالا لگا دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جب سابق وزیراعظم نواز شریف قرض دے رہے تھے تو ان کا مذاق اڑایا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں