سی پیک اب دوسرے مرحلے داخل ہوچکا ہے ،چینی سفیر یاؤجنگ


اسلام آباد: چین کے سفیر یاؤ جِنگ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 30 برسوں کے دوران پالیسیوں میں تسلسل ، مختلف علاقوں کے لحاظ سے ترقیاتی فریم ورک میں لچک اور غربت میں کمی کو جامع ترقیاتی ایجنڈے میں مرکزی حیثیت دینے کی وجہ سے آج چین نے غربت پر کافی حد تک قابو پانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔

وہ ان خیالات کا ا ظہار عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر اور غربت کے خاتمے کا عالمی د ن کی مناسبت سے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے چائنا اسٹڈی سنٹر (سی ایس سی) کے زیر اہتمام ایک خصوصی سیمینار سے کر رہے تھے ۔

چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین کی جامع ترقیاتی حکمت عملی میں شرح نمو کے ساتھ ساتھ تعلیم، صحت، ماحولیاتی تحفظ اور سماجی تحفظ کو بھی ترجیح دی گئی ہے ۔

چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک ) پر تبصرہ کرتے ہوئے یاؤ جِنگ نے کہا کہ سی پیک اب دوسرے مرحلے داخل ہوچکا ہے ، جہاں اب دونوں ممالک صنعتی تعاون، زرعی تعاون اور سماجی و اقتصادی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سماجی تعاون کے تحت چین صحت، تعلیم، پانی، زراعت، غربت کے خاتمے اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں میں تقریبا 27 مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کرے گا ۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ایس ڈی پی آئی، ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے غربت کے خاتمے کے عالمی دن کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غربت کے خلاف جنگ کے لئے ہماری سوچ اور نقطہ نظر میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاہم سب کو اپنے بچوں اور ان کے خاندانوں کو غربتسے باہر نکالنے کے لئے اُن کو با اختیار بنانا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے ہمارا مستقبل ہیں لہذا ہر ایک بچے کو معیاری تعلیم، صحت اور ایک پرامن اور محفوظ ماحول تک رسائی حاصل ہونی چاہئے جہاں وہ کسی خوف کے بغیر آگے بڑھ سکے ۔

پارلیمانی سکریٹری برائے وزارتِ منصوبہ بندی کنول شوزب نے کہا کہ چین نہ صرف معجزانہ طور پر اپنی بڑی آبادی کو غربت سےباہر نکالا بلکہ اپنے لوگوں کو جدید تکنیکی مہارت اور تعلیم سے ہم آہنگ کر دنیا بھر میں جدید ٹیکنالوجیز کا مرکز بن گیا ہے ۔

انہوں نے زور دیا کہ غربت کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے پاکستان کو اب نظام تعلیم میں ایک بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے ۔

یہ بھی پڑھیے: سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم

وزیر اعظم کی جانب سے‘ماڈل لنگر خانہ’کھولنے کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد معاشرے میں بھوک اور غربت کے مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروانا ہے ۔

پاکستان غربت خاتمہ فنڈ (پی پی اے ایف) کے سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کے تحت دونوں ممالک کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ سی پیک کے روٹ پر مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچے کیونکہ زیادہ تر مقامی کمیونٹی پسماندہ اور غربت کی زندگی گزار رہے ہیں ۔

ایس ڈی پی آئی کے چائنا اسٹڈی سنٹر کی سربراہ، ڈاکٹر حنا اسلم ، زلمی فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شکیل احمد رامے، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹکنالوجی  کے ضمیر اعوان اور انجینئر ۔ مشتاق احمد گل ، چیف ایگزیکٹو، ساوتھ ایشین کنزرویشن نیٹ ورک نے بھی اس موقع پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا  ۔


متعلقہ خبریں