آزادی مارچ میں بھرپور شرکت ہوگی،آئندہ لائحہ عمل 31 اکتوبر کو دینگے، شہباز شریف


لاہور: سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ سے ملاقات کے بعد آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان کردیا ہے ۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو تاریخی تعاون ملا ہے لیکن اس کے باوجود یہ نااہل حکومت ناکام ہوگئی ہے ۔

شہباز شریف نے کہا کہ اداروں نے اگر اتنا تعاون کسی بھی حکومت  سے کیا ہوتا  تو پاکستان دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرتا ۔

سابق وزیراعلی پنجاب  نے کہا کہ پورے ملک میں کاروبار بند ہے، دوکانیں بند ہو چکی ہیں۔ عوام میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے ۔

مسلم لیگ ن کے صدرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے، اکتیس اکتوبر کو جلسے میں مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا جائے گا
جلسے میں ہی اگلہ لائحہ عمل بھی دیا جائے گا۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ آج جے یو آئی ف کے وفد سے ہونے والی ملاقات میں  ملکی صورتحال پر سیر حاصل گفتگو کی، مہنگائی عروج پہ ہے، علاج معالجہ عام آدمی کے لیے ناپید ہے،ادویات کی قیمیتیں بڑھنے سے لوگ سسک سسک کر جان دے رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ورلڈ بینک نے 2020میں پاکستان کی جی ڈی پی کا تخمینہ دو اعشاریہ چار فیصد لگایا ہے۔موجودہ حکومت تاریخی سپورٹ کے باوجود ناکام ہو چکی ہے۔

مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ عمران خان اپنی ناکامی کی ذمہ داری اداروں پر ڈالنا چاہتے ہیں،پاکستان کی معاشی صورت حال تباہی کے دہانے پر ہے،بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے،پاکستان کی معاشی صورت حال بدترین سطح پر ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،عمران خان پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں،سرمایہ کاری ختم ہو چکی ہے،مہنگائی عروج پرہے،آج جو کچھ ہورہاہےپی ٹی آئی حکومت کی ناکامی کامنہ بولتاثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کے بعد بلاول بھٹو زرداری سے بھی ملاقات طے

سابق وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ کراچی سےپشاور تک پوری قوم حکومت کوگھربھجوانے کامطالبہ کررہی ہے ، حکومت کو ہر صورت میں گھر جانا ہوگا۔


متعلقہ خبریں