مزدور کو 41 یونٹ بجلی کے استعمال پر ایک کروڑ 13 لاکھ کا بل بھیج دیا

فیسکو: مزدور کو 41 یونٹ بجلی کے استعمال پر ایک کروڑ 13 لاکھ کا بل بھیج دیا

فیصل آباد: فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (فیسکو) نے اپنے ایک صارف کو بجلی کا بل ایک کروڑ 13 لاکھ روپے کا بھیجا ہے۔ جس صارف کو بل بھیجا گیا ہے اس پر’الزام‘ ہے کہ اس نے 41 یونٹ بجلی استعمال کی ہے۔

عوام کے لیے خوشخبری: گیس کے اضافی بل واپس لینے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق فیسکو نے جھنگ روڈ کے علاقے 66 دھاندرہ کے رہائشی مزدور کو اتنی خطیر رقم کا بل بھیجا ہے کہ جس کا وہ تصور بھی نہیں کرسکتا ہے۔

متاثرہ مزدور نے ہم نیوز کو بتایا کہ اس کی دو وقت کی روٹی بمشکل پوری ہوتی ہے چہ جائیکہ وہ اتنی خطیر رقم فیسکو کو بل کی مد میں ادا کرسکے گا۔

ہم نیوز کے مطابق فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کی جانب سے صارفین کو زائد بجلی کے بل بھیجنے کی شکایات پہلے بھی منظر عام پر آچکی ہیں جس پر ادارے کے اعلیٰ افسران کی جانب سے یقین دلایا گیا تھا کہ آئندہ اس قسم کی شکایات سامنے نہیں آئیں گی مگر تاحال یہ سلسلہ تھم نہیں سکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بجلی اور گیس کی تقسیم کار کمپنیوں و اداروں کی جانب سے آئے دن یہ شکایات منظر عام پر آتی ہیں کہ صارفین سے وہ زائد وصولی کررہی ہیں۔ فروری 2019 میں وفاقی وزیر فواد چودھری نے تصدیق کی تھی کہ وزیر اعظم عمران خان نے گیس کے زائد بلوں کی شکایات کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم کو فوری تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

گیس بلوں میں اضافہ، وزیر اعظم کا اضافی رقم واپس کرنے کا حکم

ستمبر 2014 میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر قائم کردہ کمیٹی نے اپنی پیش کردہ رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ زائد بلنگ کی شکایات حقائق پر مبنی ہیں۔ وزیراعظم کو کمیٹی کے سربراہ مصدق ملک نے بتایا تھا کہ ملک کی دس ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے تقریبا 150000 صارفین کے ڈیٹا کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ بجلی فراہم کرنے والی کمپنیاں 30 سے 35 فیصد صارفین سے ہر ماہ زائد بلنگ کر رہی ہیں۔

اس وقت کے مشیر برائے پانی و بجلی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میٹر ریڈرز نے ریڈنگ کیے بغیر اندازے کے مطابق ریڈنگ ڈالی جس کے نتیجے میں اندازاً 35 فیصد صارفین کو زائد بل بھجوائے گئے۔

ا س ضمن میں انہوں ںے یہ حیران کن اطلاع بھی دی تھی کہ تقسیم کار کمپنیوں پر سر کلر ڈیٹ پر قابو پانے کا شدید دباؤ تھا جس کی وجہ سے مطلوبہ اہداف حاصل کرنے کے لیے اضافی بل بھجوائے گئے۔

گیس صارفین کے ماہانہ ’’کم از کم بل‘‘ میں اضافہ کردیا گیا

اکتوبر 2014 میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی صارفین سے بجلی کے زائد بلوں کی وصولی سے متعلق تیار کردہ آڈٹ رپورٹ مسترد کردی تھی اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ دوبارہ رپورٹ مرتب کریں۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے ایک ہفتے کا وقت دیا تھا۔


متعلقہ خبریں